اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان میں دیگر بڑی کار کمپنیوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے، Changan نے بھی اپنی مقبول کراس اوور SUV، Oshan X7 کی قیمت میں 300,000 روپے کی کمی کا اعلان کردیا۔
تاہم، یہ کمی صرف ایک محدود مدت 4 مئی سے شروع ہو کر 15 جون 2024 تک کیلئے ہوگی،Changan Oshan X7 کے کمفرٹ ویرینٹ کی قیمت7,999,000 روپے ہوگی جو پچھلی قیمت سے کم ہے۔مذکورہ گاڑی کی مجموعی قیمت 8299,000روپے تھی جس میں3 لاکھ روپے کمی واقع ہوئی۔
اسٹاک مارکیٹ میں 200 سے زائد پوائنٹس کی چھلانگ؛ 73,000 کا ہندسہ عبور کر گئی
اسی طرح Oshan X7 FutureSense کی قیمت میں 400,000، روپے کی کمی کی گئی ۔ گزشتہ 89 لاکھ 49 ہزار سے چالیس لاکھ روپے کم ہوکر 8549,000 روپے تک پہنچ گئی
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایک ہفتے کے اندر قیمتوں میں یہ چوتھی کمی کا اعلان کیا گیا ہے، جو قیمتوں میں کمی کے جاری سلسلے کے درمیان ایک اور اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتا ہے۔
Kia نے روپے سے زیادہ کی کمی شروع کی۔ سٹونک کے لیے 15 لاکھ، اس کے بعد روپے کی کمی۔ Peugeot 2008 کے لیے 4.5 لاکھ اور روپے کی کمی۔ سوزوکی سوئفٹ کے لیے 7.1 لاکھ۔
تاہم، ہونڈا اٹلس اور ٹویوٹا موٹرز، دو جاپانی گاڑیوں کے اسمبلرز نے قیمتوں کے اتار چڑھاو کی جنگ سے باہر رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتیں اچانک کم کیوں ہونے لگیں؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق، ماسٹر چنگن موٹرز لمیٹڈ (MCML) آنے والے مہینوں میں پاکستان میں اپنا پہلا خالص الیکٹرک گاڑیوں کا برانڈ، دیپال (S07 SUV اور L07 Sedan) متعارف کرانے کے لیے تیار ہے۔
اگرچہ کمپنی نے اس معلومات کی تصدیق یا تردید نہیں کی، ایک اعلیٰ عہدیدار نے، ماڈل کو ظاہر کیے بغیر، اس بات کی تصدیق کی کہ کمپنی کے لیے ایک EV لانچ کرنا ہے۔ویسٹ اوشین پلان کے تحت، پیرنٹ کمپنی، چانگن نے مختلف کسٹمر گروپس – اوتار، دیپال اور نیوو کے لیے EV کے تین نئے برانڈز متعارف کرائے ہیں۔















