اہم خبریں

دبئی: پاکستان کے اقتدار کا جوڑ توڑ

٭ …9 مئی، فوجی تنصیبات کی حفاظت میں غفلت کی بنا پر ایک لیفٹیننٹ جنرل سمیت 3 فوجی افسر برطرف، 3 میجر جنرلوں، 7 بریگیڈیرز سمیت میجر کی سطح تک15 بڑے افسروں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی، سابق جرنیلوں کی گھریلو خواتین، داماد گرفتارO فوجی عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف اپیل اور قانون کے حقوق حاصل ہوں گے، فوجی ترجمانO دبئی، آصف زرداری، نوازشریف ملاقات، زرداری کا جنوبی پنجاب میں ن لیگ سے دو درجن نشستوں اور بلاول کو پنجاب سے الیکشن لڑانے کا مطالبہ، نوازشریف نے زرداری کو کھانے کی دعوت دے کر ٹال دیاO نوازشریف و مریم نواز حج نہیں کریں گے، دبئی میں ہی عید گزاریں گےO پرویزالٰہی، رہائی کے بعد جیل کے اندر سے ہی 5 ویں بار گرفتار، منی لانڈرنگ کے پانچ الگ الگ مقدمےO ’’کوئی شخص مُفت سرکاری حج نہیں کرے گا،‘‘ خواجہ آصف! O صدر عارف علوی اپنے خاندان کے تمام افراد، دامادوں، سمدھیوں، ذاتی عملہ کے 200 سے250 تک افراد سمیت سرکاری خرچ پر خصوصی طیارے میں حج پر روانہ!!! (عارف علوی 9 ستمبر کو صدر کے عہدہ سے فارغ ہو جائیں گے!!) ملتان 4½ کلو ہیروئن کو کپڑوں اور تولیوں میں ڈبو کر دبئی جانے والا شخص ہوائی اڈے پر گرفتارO یاسمین راشد، وکیل ساتھ چھوڑ گئے، ضمانت کی درخواست مستردO پشاور، ن لیگ کے متعدد عہدیدار ق لیگ میں شامل!!O بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ کی دھمکی، ’’نریندر مودی پاکستان پر حملے کے حکم میں چند منٹ کی دیر نہیں لگائیں گے‘‘O لاہور: ایل ڈی اے، جعلی کاغذات پر 27 پلاٹوں کی الاٹمنٹ منسوخO پنجاب: عارضی نگران وزیراعلیٰ کی نوازشات، 9 کمشنر، 36 ڈپٹی کمشنر، 151 اِسسٹنٹ کمشنر، درجنوں ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹرز کو، آئی جی، چیف سیکرٹری اور تمام سیکرٹریز دو دو ماہ کی اضافی تنخواہوں سے فیض یاب!!

٭ … مسلح افواج کے مشترکہ پبلک ریلیشنز کے ادارہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل، میجر جنرل احمد شریف نے گزشتہ روز ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں 9 مئی کے روز تقریباً 200 فوجی تنصیبات پر تحریک انصاف کے کارکنوں کے حملوں کے بارے میں مسلح افواج کے شدید ردعمل اور سخت کارروائی کا اعلان کرنے کے علاوہ ان تنصیبات کے تحفظ میں غفلت اور عدم ذمہ داری کی بنا پر ایک لیفٹیننٹ جنرل سمیت 3 میجر جنرلوں اور دوسرے متعدد فوجی افسروں کے خلاف کارروائی اور ریٹائرڈ جرنیلوں کی خواتین اور عزیز و اقارب کی گرفتاریوں کی خبریں بیان کیں۔ یہ تفصیل پہلے بیان ہو چکی ہے اور اخبارات اور دوسرے میڈیا پر تفصیل سے بیان ہو چکی۔ 9 مئی کو حیرت انگیز اور افسوسناک انکشاف ہوا تھا کہ لاہور میں ’’کور کمانڈر ہائوس‘‘ پر سیاسی کارکنوں کے حملے کو روکنے کے لئے فوج یا پولیس کا کوئی انتظام نہیں تھا۔ یہی عالم دوسری فوجی تنصیبات کا تھا۔ فوج میں ڈسپلن اور نظم و ضبط پر کسی غفلت یا کمزوری کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی اور ان لوازمات کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جاتا ہے۔ یہ ایکشن لیا جا چکا ہے۔ یہ فوج کا اندرونی معاملہ ہے اسے کسی سول عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ یہ فرض کرنا بھی درست نہیں کہ فوجی عدالتیں قانونی طریق کار سے ہٹ کر فیصلے سناتی ہیں۔ فوج میں ایک بڑا شعبہ قانون پر عملدرآمد کا ہے۔ اس میں اعلیٰ قانون دان افسر کام کرتے ہیں۔ فوجی عدالتوں میں ملزم کو باقاعدہ وضاحت اور صفائی کا موقع فراہم کیا جاتا ہے اور فوج کی اعلیٰ قیادت، چیف آف سٹاف کے پاس اپیل کی اجازت ہی ہوتی ہے۔ سول ملزموں کے کیسوں کی سماعت میں کچھ فرق ہے۔ انہیں وکیل کرنے اور سزائوں کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔ آئین میں 21 ویں ترمیم میں سول افراد کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات کی گنجائش پیدا کی گئی۔ نوازشریف وزیراعظم تھے انہوں نے تمام سول عدالتوں کو نظر انداز کر کے ایک خاص مدت کے لئے اہم کیس فوجی عدالتوں میں پیش کئے جانے کا قانون منظور کرایا۔ اس کا واضح معانی یہ لئے گئے کہ حکومت کو سول عدالتوں پر اعتماد نہیں۔ میڈیا میں شور مچا۔ فوجی عدالتوں کے متعدد فیصلے سپریم کورٹ میں مناسب قانونی عمل کو نظر انداز کئے جانے کی بنا پر مسترد کر دیئے گئے۔ شدید مخالفت کی بنا پر حکومت نے خاص مدت گزرنے پر فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع نہ کی، ان کے زیر سماعت مقدمہ پھر سول عدالتوں کو منتقل کر دیئے گئے۔ مگر اب مسئلہ دوسرا ہے۔ آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق کوئی نئی فوجی عدالتیں قائم نہیں کی گئیں بلکہ پہلے سے ہی 17 فوجی عدالتیں کام کر رہی ہیں۔ 9 مئی کے روز فوجی تنصیبات پر حملوں کے ملزموں کے کیس انہی عدالتوں میں سُنے جائیں گے۔ اس طرح نئی فوجی عدالتوں کے قیام پر اعتراض پیدا نہیں ہوتا۔ ٭ …دبئی میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کے درمیان اِس ہاتھ لے، اُس ہاتھ لے، کا لین دین شروع ہو گیا۔ آصف زرداری اور نوازشریف کے درمیان ادلے بدلے کی باتیں۔ ن لیگ نے تو سندھ میں کوئی نشست نہیں مانگی مگر آصف زرداری نے جنوبی پنجاب میں ن لیگ کی تقریباً 25 نشستیں مانگ لی ہیں، خاص طور پر بلاول زرداری کو پنجاب سے کامیاب کرانے کا مطالبہ کر دیا۔ دبئی سے آمدہ اطلاعات کے مطابق شہبازشریف تو اپنے وزیراعظم کے عہدہ کو برقرار رکھنے کے لئے آصف زرداری کے تمام مطالبات تسلیم کرنے پر آمادہ ہیں (جس طرح آئی ایم ایف کی تمام غلامانہ شرائط تسلیم کی ہیں)، مگر نوازشریف فی الحال آمادہ نہیں ہو رہے۔ اس وقت سندھ، بلوچستان اور پختونخوا میں عملی طور پر ن لیگ بالکل غیر موثر دکھائی دے رہی ہے۔ جنوبی پنجاب سے دو درجن نشستیں چھوڑ دینے سے ن لیگ کو پنجاب میں بھی ایسی ہی صورت حال درپیش ہو سکتی ہے۔ اس وقت تک پنجاب، اسمبلی میں پیپلزپارٹی کی صرف سات نشستیں تھیں۔ آصف زرداری کی کوششوں سے جنوبی پنجاب سے ن لیگ خاص طور پر تحریک انصاف سے بھاگے ہوئے متعدد اہم سیاست دان پیپلزپارٹی میں جا چکے ہیں۔ دریں اثنا تحریک انصاف سے بھاگنے والے متعدد افراد کی نئی پارٹی ’استحکام پاکستان پارٹی‘ کے سرپرست جہانگیر ترین کے ایک نمائندہ عون محمد چودھری بھی نوازشریف کے لئے جہانگیرترین کا خصوصی پیغام لے کر دبئی پہنچ گئے ہیں۔ ان سیاسی مورچھلوں کو اس بات کے امکان کا اندازہ نہیں ہو رہا کہ میدان میں جے یو آئی، جماعت اسلامی کے علاوہ نہائت موثر نئی جماعت ’’تحریک لبیک‘‘ سندھ اور پنجاب میں بہت زور پکڑ رہی ہے۔ اس پارٹی کے کراچی میں مختلف انتخابات میں حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں۔ نوازشریف لندن سے روانہ ہو رہے تھے تو خبریں عام ہوئی تھیں کہ نواز، شہباز اور مریم دبئی سے سعودی عرب جائیں گے اور خاندان کے دوسرے افراد کے ساتھ حج کریں گے۔ مگر سیاست نے حج بھلا دیا اور نوازشریف نے دبئی میں طویل قیام کا بیان جاری کر دیا ہے۔ ٭ …وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے قومی اسمبلی میں بڑے زوروشور سے اعلان کیا کہ اس سال معاشی بدحالی کے باعث کوئی شخص سرکاری اخراجات پر حج نہیں کرے گا۔ اگلے روز صدر عارف علوی اپنے تمام اہل و عیال کے علاوہ دور کے رشتہ داروں اپنے عملہ اور دوسرے عزیز و اقارب کے ایک 200 سے 250 رکنی جتھہ کے ساتھ سرکاری خصوصی طیارے میں مفت حج پر روانہ ہو گئے۔ بوئنگ طیارہ کے اس وفد میں صدر علوی کی اہلیہ ثمینہ علوی، بیٹا ڈاکٹر اداب علوی، دو سمدھی، دو بیٹیاں اور دوسرے بے شمار افراد کے علاوہ وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ، پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی، حنا ربانی کھر، مرتضیٰ جاوید عباسی بھی صدر کے ہمراہ گئے ہیں۔ عارف علوی صدر بننے سے پہلے سرکاری مفت حج کو گناہ قرار دیتے تھے۔ وہ 13 ستمبر کو اس عہدہ سے فارغ ہو رہے ہیں۔ جاتے جاتے خزانے کی لوٹ مار!!! استغفار!

متعلقہ خبریں