لاہور(اے بی این نیوز) سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اتوار کو مینارپاکستان پر جلسہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا، توشہ خانہ گھڑی کے معاملے پر مجھ پربیحد تنقید اور کیس بنایاگیا، ہر طرح سے میری کردار کشی کی گئی لیکن (ن) لیگ کی فنڈنگ سامنے آئی تو سب پتا لگ جائے گا، اتوار کو دن 2 بجے مینارپاکستان پر جلسہ کروں گا، ہمیں مل کرجدوجہدکرنی ہے، سب کوپتاہے میری جان کوخطرہ ہے، ملک کے اوپر چوروں کا ٹولہ مسلط ہے، ان چوروں کیاحتساب اورحقیقی آزادی کیلیے قوم کونکلناہوگا۔پیرکو زمان پارک سے داتا دربار تک نکلنے والی انتخابی مہم کی قیادت کرتے ہوئے اپنی بلٹ پروف گاڑی میں ہی بیٹھ کر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں سب دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا، جو فارن فنڈنگ کیس ہے اس میں جب ن لیگ کی فنڈنگ سامنے آئے گی تو سب پتا لگ جائے گا۔انھو ںنے کہاکہ کہا کہ آج کی ریلی سے واضح ہو گیا کہ امپورٹڈ حکومت کیوں ہماری ریلی ہونے نہیں دیتی تھی ۔ 8 مارچ کو تشدد کرکے ریلی روکی ،اتوار کی ریلی کی اجازت نہیں دی ۔ انہوں نے کہا کہ ظل شاہ کو تشدد کرکے مارنے والوں کو میں اور میری قوم کبھی نہیں بھولے گی جب تک انصاف کے کٹہڑے میں پولیس اور تشدد کرنے والے نہیں آئینگے ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے ، سزائیں دلوائیں گے ۔ عمران خان نے کہا کہ سارے پاکستانیوں کو کہنا چاہتاہوں کہ حقیقی آزادی کی جنگ ذاتی مفادات کے لئے نہیں ہے ۔ سب کو پتہ ہے کہ میری زندگی خطرے میں ہے ملک میں اس وقت چوروں کا ٹولہ مسلط ہے اور یہ سب مل کر مجھے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ، سیاست سے نااہل کرانا چاہتے ہیں ۔مجھ سمیت میری پارٹی کے تمام عہدیداروں پر سینکڑوں بے بنیاد کیسز بنائے دیئے گئے ۔80 کے قریب مقدمات میں صرف مجھے الجھایا گیا ہے یہ ہمیں انتخابی مہم سے روکنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گیا ہے اب فارن فنڈنگ میں نون لیگ کی فنڈنگ سامنے آئی تو سب پتا چل جائے گا ۔ توشہ خانہ سے گھڑی کے معاملے پر مجھ پر بے حد تنقید کی گئی اور کیس تک بنایا گیا ہر طرح سے کردار کشی کی گئی ۔ عمران خان نے کہا کہ چوروں کا احتساب کرنے اور حقیقی آزادی کے لئے قوم کو نکلنا ہوگا ۔ 19 مارچ کو مینار پاکستان میں جلسہ کررہا ہوں اتوار کو دن دو بجے اپنی قوم سے اہم خطاب کرونگا پوری قوم نے ملک کر آزادی کے لئے جدوجہد کرنی ہے ۔اس سے قبل عمران خان کی قیادت میں زمان سے پارک سے ریلی کا آغاز ہوا اور مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے داتا دربار پہنچنا تھا تاہم سابق وزیراعظم نے داتا دربار پہنچنے سے قبل ہی خطاب کردیا۔ریلی کے باعث مختلف شاہراہوں پر ٹریفک جام رہا اور ایمبولینس بھی کئی منٹ پھنسی رہی۔
