لاہور(اے بی این نیوز) رہنما پی ٹی آئی حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کو تقریباًمنجمد کر دیاگیا، پی ایس ایل کا روٹ الگ اورریلی کا روٹ الگ ہے، پی ایس ایل کا بہانہ بنا کر اپنے خوف کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے،ہماری جماعت پر امن ریلی کیلئے نکلتی ہے توکرفیولگا دیا جاتا ہے، 30اپریل کو پنجاب اور خیبر پختوانخوا میں انتخابات ہورہے ہیں،ان تمام معاملات کو صرف قوم نہیں بلکہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے،نگراں وزیراعلیٰ سے کہتا ہوں کہ اتنا ہی ظلم کریں جتنا برداشت کر سکیں،اقوام متحدہ نے ظل شاہ کے قتل پر نوٹس لے لیا ہے،کارکنا ن سے درخواست ہے کہ پرامن رہیں ، مشتعل ہونے کی ضرورت نہیں،کارکنوں نے آئین و قانون کو اپنے ہاتھوں میں نہیں لینا، عمران خان ضمانت کیلئے نکلتاہے تو لاہور شہر میں انقلاب ابھر آتا ہے،جب وہ تاریخی کال دے گا تو کیا سماں ہوگا؟اتوار کے روز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی حماد اظہر نے کہا کہ 30اپریل کو پنجاب اور خیبر پختوانخوا میں انتخابات ہورہے ہیں،پی ٹی آئی نے آج ریلی نکالنی ہے تو نگران وزیراعلیٰ کہتے ہیں کہ آج پی ایس ایل کا میچ ہے،پی ایس ایل کا میچ قذافی اسٹیڈیم میں ہورہا ہے،پی ایس ایل کا روٹ الگ اورریلی کا روٹ الگ ہے،دونوں کا جگہ میں کئی کلومیٹر کا فاصلہ ہے،موجودہ حکومت مقبول ترین جماعت کو سیاسی سرگرمی کرنے سے روک رہی ہے،پی ایس ایل کا بہانہ بنا کر اپنے خوف کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے،ایسے کام نہیں چل سکتا،ہم نے الیکشن کمیشن میں پٹیشن دائر کر دی ہے،ایک سیاسی جماعت کی رہنما کی ننھی منھی ریلیوں پر 18پنجاب پولیس کی گاڑیوں کا پروٹوکول دیا گیا ،ہماری جماعت پر امن ریلی کیلئے نکلتی ہے توکرفیولگا دیا جاتا ہے،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان عدالت سے ضمانت لینے نکلتے ہیں تو سکیورٹی واپس لے لی جاتی ہے،ان تمام معاملات کو صرف قوم نہیں بلکہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے،اقوام متحدہ نے ظل شاہ کے قتل پر نوٹس لے لیا ہے،کارکنا ن سے درخواست ہے کہ پرامن رہیں ، مشتعل ہونے کی ضرورت نہیں،کارکنوں نے آئین و قانون کو اپنے ہاتھوں میں نہیں لینا،ہمارے قائد نے آئین و قانون کے دائرہ میں رہ کر طویل جدوجہد کی ہے،ہمارے کئی کارکنان کو شہید کردیا گیا،صحافی ارشد شریف کو بھی شہید کر دیا گیا،پاکستان میں جمہوریت کو تقریباًمنجمد کر دیاگیا،کرفیو کے حالات ہمیشہ ہارے ہوئے کھلاڑی کے ہوتے ہیں،عمران خان جیسا ببر شیر جب ضمانت کیلئے نکلتاہے تو لاہور شہر میں انقلاب ابھر آتا ہے،جب وہ تاریخی کال دے گا تو کیا سماں ہوگا؟ان نظاروں سے یہ لوگ گھبرا رہے ہیں،موجودہ حکومت سیاسی جماعتوں کو2023ء میں نہیں روک سکتی ،نگراں وزیراعلیٰ سے کہتا ہوں کہ اتنا ہی ظلم کریں جتنا برداشت کر سکیں،ظل شاہ کے قتل کے بعد پاکستان کا نظام تبدیل ہونے جارہا ہے،یہ چلنے والا نظام چند مہینوں بعد نظر نہیں آئے گا۔
