اسلام آباد (اے بی این نیوز)اسلام آباد پاکستان اسٹیل ملز کو دوبارہ فعال کرنے کا مشن تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ دس سال سے بند پڑی یہ قومی صنعت ایک بار پھر پیداوار کے سفر پر گامزن ہونے جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق روسی ماہرین کی ٹیم نے پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے ابتدائی تخمینہ تیار کرلیا ہے جس میں موجودہ پلانٹ کی مرمت کے اخراجات اور نئی مل کے قیام کی لاگت دونوں شامل ہیں۔
روسی ٹیم کی رپورٹ کے مطابق موجودہ اسٹیل مل بلاسٹ فرنس روٹ کے تحت تیار کی گئی تھی جس کی بحالی پر تقریباً ایک ارب نوّے کروڑ ڈالر لاگت آئے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت جدید ٹیکنالوجی کے تحت نئی اسٹیل مل قائم کرنے کا فیصلہ کرتی ہے تو اس کے لیے الیکٹرک آرک فرنس ٹیکنالوجی استعمال کرنا ہوگی جس کی مجموعی لاگت ایک ارب ڈالر تک متوقع ہے۔
وزارت صنعت و پیداوار کے ذرائع کے مطابق موجودہ پلانٹ کی بحالی ایک بار کی سرمایہ کاری ہوگی جبکہ نئی مل کے لیے مسلسل درآمدی سکریپ پر انحصار کرنا پڑے گا جس سے سالانہ اخراجات میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے۔ روسی ٹیم کا کہنا ہے کہ نئی الیکٹرک آرک فرنس کے لیے خام لوہا بیرون ملک سے منگوانا ضروری ہوگا جبکہ موجودہ اسٹیل مل کی بحالی سے مقامی لوہا استعمال کرنے کا موقع ملے گا جس سے ملکی وسائل کو فروغ اور درآمدی بوجھ میں کمی ہوگی۔
وزارت صنعت و پیداوار کے مطابق دونوں آپشنز پر غور جاری ہے اور ماہرین اقتصادی، تکنیکی اور توانائی کے پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لے رہے ہیں۔ حتمی فیصلہ اس بنیاد پر کیا جائے گا کہ کون سا منصوبہ طویل المدتی طور پر زیادہ فائدہ مند اور پائیدار ثابت ہوسکتا ہے۔
پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی نہ صرف ملکی صنعت کے لیے اہم سنگ میل ہوگی بلکہ روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے، مقامی معیشت کو فروغ دینے اور درآمدی انحصار کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔ عوام اور ماہرین دونوں اس پیشرفت کو ملکی ترقی کی سمت ایک مثبت قدم قرار دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں :امریکا میں ایمیزون ویب سروسزمعطل،2 ہزار ویب سائٹس بند