اہم خبریں

وزیر اعلیٰ کے پی اور گورنر میں اختلافات عروج پر ، سیاسی رقیق حملے، وزیر اعظم کوبھی آڑے ہاتھوں لے لیا،اندر ونی کہانی سامنے آگئی

اسلام آباد ( اے بی این نیوز    )وزیراعلی کے پی علی امین گنڈا پور اور گورنر کے پیس الکریم کنڈی کے مابین اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔ علی امین گنڈا پور نے سی ٹی ڈی آفس پشاور میں گفتگو کرتے ہوئے واضح طور پر کہہ دیا کہ وہ گورنر کے پیچھے کسی صورت بھی نہیں چل سکتے نیز انہوں نے کرم ایجنسی میں ہونے والی ہلاکتوں کے حوالے سے بھیا ہم گفتگو کی اور انہوں نے یہ کہا کہ گورنر خیبر پختون خواہ پرچی کے ذریعے آیا ہے ، شدیدسیاسی رقیق حملے کیے گئے وزیراعلی کے پی نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ

کچھ لوگ کرم میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ کرم معاملے کی خود نگرانی کررہا ہوں تمام ادارے آن بورڈہیں جلد صورتحال بہتر ہوجائے گی۔ اے پی سی بلانے کا اختیار گورنر کے پاس ہے۔
گورنر کو فوٹو شوٹ سے فرصت نہیں۔ گورنر خیبر پختونخوا پرچی کے ذریعے آیا ہے۔ میں گورنر کے پیچھے نہیں چل سکتا۔ صوبے کے امن کے لئے آل پارٹی کانفرنس میں شرکت کرونگا،اے پی سی میں بلائوں گا۔ وزیر اعظم کو ایپکس کمیٹی میں کے پی سی ٹی ڈی کے بارے میں غلط بریف کیا گیا۔

سی ڈی ٹی کو تمام وسائل فراہم کریں گے۔ صرف ٹریننگ نہیں لڑنے کیلئے آلات بھی چاہئے ہوتے ہیں۔ پارا چنار میں ایشو چل رہا ہے۔ وہ سی ٹی ڈی آفس پشاورمیں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ جب سے پاکستان بنا ہے تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
وزیراعظم کو سی ٹی ڈی کے حوالے سے غلط انفارمیشن دی گئی۔ صرف ٹریننگ نہیں لڑنے کےلئے آلات کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ لوگ ہمارے ہیں ، جاننا ہوگا کہ یہ لوگ غلط طرف کیوں جارہے ہیں۔ سی ٹی ڈی نے تفتیش کےلئے جدید سیل بنائے ہیں۔ ہم نے سیل سزادینے کےلئے نہیں اصلاح کےلئے بنائے ہیں۔
ایپکس کمیٹی میں وزیراعظم نے کہا کہ کے پی میں سی ٹی ڈی فعال نہیں ہے۔ سی ٹی ڈی کی کے پی میں پرفارمنس بہت بہتر ہے۔ پراسیکیوشن ٹھیک نہیں ہوتی تو عدالتوں سے دہشتگرد رہا ہوجاتے ہیں۔
آئی جی ، ڈی آئی جی سمیت کے پی کے افسران کو سلام پیش کرتا ہوں۔
پہلے عدالتوں سے ایک دو دن سے زیادہ ریمانڈ نہیں ملتاتھا۔ ہماری حکومت میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ سی ٹی ڈی نے ہزاروں دہشتگرد کا رروائیاں ناکام بنائیں۔ کے پی میں سی ٹی ڈی فعال ہے،صوبے میں16 سٹیشن موجود ہیں۔
سی ٹی ڈی صوبے میں بہتر طورپر کام کررہی ہے۔ ان لوگوں کی اصلاح ضروری ہے جو اس طرف جارہے ہیں۔ ہمارے صوبے میں فرانزک لیب بہتر اور مکمل فعال ہوچکی ہے۔ سی ٹی ڈی کیلئے 20بم پروف گاڑیاں لے رہے ہیں۔ ڈرون کا بہت ایشو ہے۔

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ امن و امان کےلئے ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، جرگے میں آنے پر سیاسی قائدین اور مشران کا مشکور ہوں۔ سیاسی اختلاف اپنی جگہ ، قیام امن کی کوششوں میں ہم سب ایک ہیں۔ 5 دسمبر کو آل پارٹیز کانفرنس بلا رکھی ہے۔ اے پی سی میں کرم کی صورتحال پر غور ہوگا۔ کسی بھی مسئلے کا پہلا حل مذاکرات ہیں۔
اے پی سی میں صوبے کےقدرتی وسائل پر غور ہوگا۔ کرم میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
مزید پڑھیں :عوام اپنے معصوم بھائیوں کے ناحق خون کو ہرگز بھولیں گے نہ معاف کریں گے،ترجمان پی ٹی آئی

متعلقہ خبریں