اہم خبریں

مستونگ میں حالیہ دھماکے کا دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے بلوچستان کے ضلع مستونگ میں حالیہ دھماکے کا مقدمہ درج کر لیا ہے، جس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ یہ واقعہ 10 اکتوبر کو مستونگ کے سول ہسپتال اور گرلز اسکول چوک کے قریب پیش آیا، جس کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوئے۔

ایف آئی آر کو مستونگ سٹی کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) عبدالفتح کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ رپورٹ میں ذکر کیا گیا ہے کہ نامعلوم دہشت گردوں نے معصوم بچوں اور شہریوں کو نشانہ بنایا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے سربراہ رفیق شاہ نے بتایا کہ دھماکے میں 7 سے 8 کلو گرام دھماکہ خیز مواد اور بال بیرنگ کا استعمال کیا گیا۔

پولیس کی گشت پر موجود ٹیم نے دھماکے کی آواز سنی اور انہیں فوراً اطلاع ملی کہ یہ واقعہ مسجد روڈ پر منظور شہید لائبریری کے قریب ہوا۔ جائے حادثہ کے قریب بڑی تعداد میں بچے موجود تھے، اور پولیس اہلکاروں کی ایک ٹیم پولیو ویکسی نیشن کی حفاظت پر معمور تھی، جن میں سے کچھ زخمی ہوئے۔

دھماکے کے نتیجے میں رکشہ اور منظور شہید لائبریری کی دیوار متاثر ہوئی۔ ایف آئی آر میں ہلاک اور زخمی افراد کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔ مقدمہ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 اور دھماکہ خیز مواد ایکٹ 1908 کے تحت درج کیا گیا ہے، علاوہ ازیں تعزیرات پاکستان کی مختلف دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

کمشنر قلات ڈویژن نعیم بازئی نے بتایا کہ یہ دھماکا صبح تقریباً 8:35 بجے ہوا، جس میں موٹرسائیکل کے ذریعے دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے عزم ظاہر کیا کہ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے یہ جنگ جاری رہے گی۔

متعلقہ خبریں