اہم خبریں

پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا جےیوآئی مسودے کےتمام نکات سے اتفاق نہ ہوسکا

اسلا م آباد(نیوزڈیسک)آئینی ترمیم کا معاملہ،جے یو آئی کےمسودے کےاہم نکات ،پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے جےیوآئی مسودے کےتمام نکات سے اتفاق نہیں کیا ،پیپلز پارٹی ،جےیو آئی نےمشترکہ ڈرا فٹ تیارکیاجس پر اتفاق رائے کی کوششیں جاری ہے،آرٹیکل 175 میں ترمیم آرٹیکل175(1) کے بعددرج ذیل پروویژن کوشامل کرنےکی تجویز ،سپریم کورٹ ،ہائیکورٹ میں آئینی بینچ بننےچاہئیں۔
،جےیوآئی تجویز کردہ بل کےابتدائی نکات،سپریم کورٹ آئینی بینچ میں چیف جسٹس سمیت 5سینئر ترین جج شامل ہوں،جے یو آئی کی تجویز ،ہائیکورٹ آئینی بینچ چیف جسٹس سمیت 3سب سے سینئر ججز پر مشتمل ہوگا،جے یو آئی کی تجویز ،اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 175 اے میں ترمیم کی ، جے یو آئی کی اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین میں 19ویں ترمیم کو منسوخ کرنے کی تجویز ،ججز کی تقرری کی حد تک آئین میں18ویں ترمیم کوبحال کیاجائے ۔

جے یو آئی کاابتدائی ڈرافٹ ،آرٹیکل 184 میں ترمیم آرٹیکل 184 (3) کے آخرمیں درج ذیل شق کےاضافےکی تجویز، آئینی تنازعات یاتشریح کا فیصلہ، سپریم کورٹ آئینی بینچ کے ذریعے ہی ہوگا،جےیو آئی ابتدائی ڈرافٹ،پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 185 ون میں شامل کیا جائے ، جے یو آئی ڈرافٹ میں تجویز،آئین کے آرٹیکل 186(2) میں موجودہ ذیلی آرٹیکل کو ذیل میں تبدیل کرکےترمیم کی تجویز ،سپریم کورٹ کا آئینی بنچ اس سوال پر غور کرے گا اور اپنی رائے صدر کو ارسال کرے گا۔

آئین کے آرٹیکل 192 4میں ترمیم کے آخر میں درج ذیل شقوں کو شامل کرنے کی تجویز ،ہر ہائیکورٹ میں آئینی بینچ موجود ہو جسے آئینی بینچ کہا جائے گا ،آئینی بینچ میں ہائیکورٹ چیف جسٹس اور 2دیگرسینئر ترین جج شامل ہوں، آرٹیکل 203سی ذیلی آرٹیکل (3) میں لفظ ہائیکورٹ کے بعد اصطلاح یا وفاقی شرعی عدالت کا جج شامل کیا جائے ،اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 203ایف تھری شق (b) میں ترمیم کی تجویز دیدی۔
مزید پڑھیں: سب سے سستی اور تیز ترین ای وی موٹرسائیکلز مارکیٹ میں متعارف

متعلقہ خبریں