اہم خبریں

آئینی ترمیم، ہم اپنی قوت سےحکومت کوروکنےکی کوشش کریں گے، مولانا فضل الرحمان

ملتان(اے بی این نیوز        ) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہر ادارے کا اپنا دائرہ کار ہے۔ دکھ ہوتا ہے آج فوج کے حق میں کوئی بات نہیں کرتا۔ ہماری جتنی قوت ہے ہم اس کے ذمہ دار ہیں۔ ایک مسودہ، پھر دوسرا، پھر تیسرا اور سب ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔
اس میں کوئی شق نہیں ہم اپوزیشن بینچوں میں ہیں۔ حکومت کےپاس اکثریت نہیں انحصارجےیوآئی پرتھا۔ میرےخیال میں یہ پارلیمنٹ عوام کی امنگوں کی ترجمان نہیں۔ لوگوں کوتوڑنےکی کوشش کی جائیگی تویہ سوداہوگا۔ ہمارااس وقت پی ٹی آئی کےساتھ باقاعدہ کوئی اتحادنہیں۔
پارلیمانی امور پر ہم پی ٹی آئی سے بات کرسکتے ہیں۔ ہم اپنی قوت سےحکومت کوروکنےکی کوشش کریں گے۔ غلط ترمیم پاس کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ ہم کسی مسئلے کو انجوائے نہیں کرسکتے۔
ہم نے عوام کی خواہشات کو دیکھنا ہے۔ ہم فوری طور پر دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کرتے ہیں۔ آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہوگا۔ حکومت کےپاس اکثریت نہیں انحصارجےیوآئی پرتھا۔ میرےخیال میں یہ پارلیمنٹ عوام کی امنگوں کی ترجمان نہیں۔
لوگوں کوتوڑنےکی کوشش کی جائیگی تویہ سوداہوگا۔ ہمارااس وقت پی ٹی آئی کےساتھ باقاعدہ کوئی اتحادنہیں۔ پارلیمانی امور پر ہم پی ٹی آئی سے بات کرسکتے ہیں۔ ہم اپنی قوت سےحکومت کوروکنےکی کوشش کریں گے۔
غلط ترمیم پاس کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ وہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ مطالبہ کرتےہیں ہمارےلاپتہ افرادکوبازیاب کرایاجائے۔ گمشدگی ایک خاندان کیلئےبڑے کرب کاباعث ہے۔
لوگ مہنگائی کےباعث شدیدپریشانی کاشکارہیں۔ مفادات کاٹکراؤپاکستانی سیاست کیلئےاچھانہیں ہے۔ ملٹریی کورٹ کے کردار میں اضافہ کیا گیا ہے۔
مفادات کا لین دین ہماری سیاست میں شامل ہے۔ ملتان:ہم مسودہ سے بالکل مطمئن نہیں ہیں۔ ملتان:ہم اتفاق رائے چاہتے ہیں۔ ہم کسی قسم کا قدغن قبول نہیں کریں گے۔ ملتان:ہر ادارے کا اپنا دائرہ کار ہے۔
دکھ ہوتا ہے آج فوج کے حق میں کوئی بات نہیں کرتا۔ ہماری جتنی قوت ہے ہم اس کے ذمہ دار ہیں۔ ایک مسودہ، پھر دوسرا، پھر تیسرا اور سب ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ اس میں کوئی شق نہیں ہم اپوزیشن بینچوں میں ہیں۔ ملک میں جمہوریت کومضبوط کرنےکیلئےکوشش کرنی چاہیے۔
مسودہ کی ایک کاپی ہمیں اوردوسری پیپلزپارٹی کودی گئی۔ بلاول بھٹوسےملاقات میں طےہواوہ مسودہ تیارکریں ہم بھی تجاویزدینگے۔ پیپلزپارٹی اورجےیوآئی نےڈرافٹ پرکام شروع کردیاہے۔
ہمیں جومسودے کی کاپی دی گئی معلوم ہوااس میں تبدیلی ہے۔
اب یہ نہیں پتہ ہماری اورپیپلزپارٹی کی کاپی ایک جیسی ہے یا نہیں۔بلاول بھٹوسےطےہواایک دوسرےسےدونوں مسودہ شیئرکریں گے۔ میثاق جمہوریت میں آئینی عدالت کاذکرہے۔ آئین کوتہہ وبالاکرنےکی کسی کواجازت نہیں دیں گے۔
ہمارےوکلاڈرافٹ کےحوالےسےکام کررہےہیں۔کئی دہائیوں سےدیکھ رہےہیں مفادات کالین دین سیاست پرحاوی ہے۔ملک میں بنیادی حقوق کوسلب کیاجارہاہے۔ ججزکی تقرری کےحوالےسےقانون واضح ہے۔
مفادعامہ کےخلاف فیصلوں کویکسرمستردکردیا۔ ملک میں اس وقت24لاکھ کیسزالتواکاشکارہیں۔ ہم نے قوم کی آواز کو تقویت دینے کی سیاست کی ہے۔ جمیعت علمائےاسلام نےواضح کہا ہم مسودہ سےمطمئن نہیں ہیں۔
قانون پاس کرناپارلیمنٹ کاکام ہے۔ سمجھتےہیں آئین کےمطابق ہرادارہ اپناکرداراداکرے۔ ایک ادارےکےطاقتوربننےسےملک کانقصان ہوگا۔ ہم سمجھتےہیں عدلیہ اورسیاسی کارکنوں کابھی احترام ہو۔
اسلام آباد کے ہنگامہ خیز ماحول کے بعد ملتان آیا ہوں۔ اسلام آباد میں بڑی گھمبیر صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔ فیصلہ کیاہےشخصیات کےبجائےاداروں کی اصلاحات پرجائیں۔ بغیرتیاری کےایوان سےتوقع کی جارہی تھی کہ سپورٹ کیاجائے۔
ہم نےحکومت سےکہا کہ پہلےمسودہ دکھائیں پھربات ہوگی۔ ہم نے کہا کہ ہمیں مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ دکھایا جائے۔ حکومت کسی قسم کامسودہ دینےکیلئےتیارنہیں تھی۔ ہمیں مجوزہ آئینی ترمیم کی ایک کاپی فراہم کی گئی ہے۔ یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ جو کاپی ہمیں دی گئی وہ پیپلزپارٹی کو بھی دی گئی ہو۔
مزید پڑھیں :نئی پارٹی پوزیشن ، قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کا وجود ختم ہو گیا

متعلقہ خبریں