اہم خبریں

وزیر اعظم کے ریلیف پیکیج میں 60ارب روپے کی توسیع

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے مالی سال 2024-25 کے لیے وزیر اعظم کے ریلیف پیکیج کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ گودام اور لاجسٹکس کے شعبے کو بطور صنعت قرار دینے کی منظوری دے دی ہے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ای سی سی کے اجلاس میں ایک سمری کا جائزہ لیا گیا جس میں وزیراعظم ریلیف پیکج اور رمضان ریلیف پیکیج 2024 کے تحت مالی سال 2024-25 کے لیے 60 ارب روپے مختص کرنے کا خاکہ پیش کیا گیا۔

مختص میں وزیراعظم کے ریلیف پیکج کے لیے 50 ارب روپے اور رمضان ریلیف پیکج کے لیے 10 ارب روپے شامل ہیں۔جنوری 2020 سے، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) وزیراعظم کے ریلیف پیکیج (PMRP) کے تحت سبسڈی والے نرخوں پر پانچ ضروری اشیاء فراہم کر رہی ہے۔

مالی سال 2023-24 کے لیے، وفاقی کابینہ نے اس ٹارگٹڈ سبسڈی ماڈل کے لیے 35 ارب روپے کی منظوری دی، جسے USC نے 30 جون 2024 تک نافذ کیا تھا۔سبسڈیز کا مقصد معاشرے کے معاشی طور پر پسماندہ طبقات کو ریلیف فراہم کرنا ہے، جن کی شناخت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کے ذریعے کی گئی ہے۔

پانچ ضروری اشیاء بی آئی ایس پی کے رجسٹرڈ مستحقین کو کم نرخوں پر پیش کی جاتی ہیں۔وزارت صنعت کے ذرائع نے اشارہ کیا کہ فی گھرانہ موجودہ سبسڈی جو کہ مالی سال 2023-24 کے لیے 2,734 روپے ماہانہ مقرر کی گئی ہے، 2024-25 کے لیے 3,650 روپے ماہانہ کرنے کی تجویز ہے۔

یہ فی گھرانہ مجموعی سبسڈی میں 916 روپے ماہانہ، یا 25.09 فیصد اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔وزارت صنعت نے درخواست کی ہے کہ فنانس ڈویژن ماہ رمضان کے علاوہ یکم اگست 2024 سے 30 جون 2025 تک 10 ماہ کے عرصے پر محیط وزیراعظم ریلیف پیکیج 2024-25 کے لیے ماہانہ بنیادوں پر فنڈز جاری کرے۔

وزارت نے وزیر اعظم کے ریلیف پیکیج کو 30 جون 2024 سے آگے بڑھا کر 31 جولائی 2024 تک یا موجودہ ٹارگٹڈ سبسڈی ماڈل کے تحت مجوزہ پیکیج کی منظوری تک توسیع دینے کی بھی منظوری مانگی ہے۔مزید برآں، ای سی سی سے درخواست کی گئی کہ وہ سبسڈی پر 1.25 فیصد کی شرح سے ٹرن اوور ٹیکس کی منظوری دے، جسے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مالی سال 2024-25 کے لیے بجٹ کی رقم سے اکٹھا کیا جائے۔
مزید پڑھیں: ناقص گورننس و کرپشن ،خیبر پختونخوا کے وزیر شکیل خان مستعفی

متعلقہ خبریں