راولپنڈی ( اے بی این نیوز )فیض حمید ہمارا اثاثہ تھا جسے ضائع کر دیا گیا ۔ بانی پی ٹی آئی کی اڈیا لہ جیل میں صحا فیوں سے غیر رسمی گفتگو۔ کہا فوج فیض حمید سے تفتیش کررہی ہے یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے ۔
مجھے کو ئی سر کا ر نہیں ۔ فیض حمید کا احتساب اچھی بات ہے۔ فر د واحد کا نہیں ۔ سب کا احتساب کریں ۔ موجودہ اسپیکرپنجاب اسمبلی ہروقت جنرل باجوہ کے پاس بیٹھے رہتے تھے ۔
جنرل باجوہ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے کہنے پرجنرل فیض کو ہٹایا تھا۔ جنرل فیض حمید کو ہٹانے پر میری جنرل باجوہ سے سخت تلخ کلامی ہوئی تھی۔
وزیردفاع نے جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کی بات کر کے میرے موقف کی تائید کی ۔ مخصوص نشستوں کے فیصلہ پرعمل نہ کرکے یہ آئین کی تیسری مرتبہ خلاف ورزی کریں گے ۔
پی ٹی ائی کو مخصوص نشستیں نہ دینے اورآئین کی خلاف ورزی پرمیں پارٹی کوابھی سے تیارکررہا ہوں۔
مزید پڑھیں :بس بہت ہو گیا ہے،اب برداشت نہیں کریں گے،ایسا نہ ہو ہمیں کوئی سخت حکم دینا پڑے،چیف جسٹس















