اسلام آباد (اے بی این نیوز ) پاکستان تحریک انصاف کے راہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت کی اچھی باتوں کو سراہنا اور غلطی کو کوٹ کرنا میرا آئینی حق ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے اپنے جنرل سیکرٹری کے عہدے کی منظور ی کی درخواست کروں گا۔ پنجاب حکومت کی جاری کردہ دستاویزات کو مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف ایک جمہوری پارٹی ہے۔ ہماری پارٹی میں لیڈر شپ سے ملنے کیلئے منتیں نہیں کرنی پڑتی۔
میرے استعفے کی وجہ کام کا دباؤ ہے۔ حکومت صوبوں کو آپس میں لڑانا چاہتی ہے۔ بہت جلد بانی پی ٹی آئی وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہوں گے۔ پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک اور گروپ بندی نہیں ۔
گروپ بندی اور اختلاف رائے میں فرق ہوتا ہے۔ 1971کی بات کرتے ہیں تو حمود الرحمان کمیشن رپورٹ کس نے لکھی ؟ حمود الرحمان کمیشن رپورٹ کے مصنف کو سامنے کھڑا کریں، اس سے پوچھیں۔حکومت سے مخالفت کا مینڈیٹ عوام نے دیا ہے ۔ حکومت سے مخالفت کا مینڈیٹ عوام نے دیا ہے پی ٹی ائی 180 سیٹوں پر کامیاب تھی، ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا۔ خواجہ آصف کا پختونوں اور بلوچوں کے متعلق بیان قابل مذمت ہے۔ خواجہ آصف کا پختونوں اور بلوچوں کے متعلق بیان قابل مذمت ہے، صوبوں کو آپس میں لڑوایا جا رہا ہے۔
پیش کردہ بجٹ معاشی دہشت گردی کے مترادف ہے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ بہت جلد عمران خان وزیراعظم پاکستان ہوں گے ۔ لکھ کر دیتا ھوںبہت جلد عمران خان وزیراعظم پاکستان ہوں گے۔ کام میں دباؤ کہ باعث استعفیٰ دیا بہت جلد عمران خان وزیراعظم پاکستان ہوں گے۔
صرف تین بار ہی بانی پی ٹی ائی سے ملاقات کر پایا۔ 12 مرتبہ کوشش کرنے کے بعد صرف تین بار ہی عمران خان سے ملاقات کر پایا جیل سپر نٹنڈ نٹ عمران خان سے ملاقات میں رکاوٹ کا باعث ہے۔ پارٹی میں کوئی گروپ بندی نہیں، اختلاف رائے ہو سکتا ہے۔
نئی پارٹیاں بنانے والے الیکشن جیتنا تو دور کی بات ضمانتیں ضبط کروا بیٹھے۔ پارٹی کا ہر فیصلہ عمران خان ہی کریں گے۔ جن کو عمران خان چاہیں گے وہ ہی پارٹی میں آئیں گے۔ اسد عمر سے ملاقات میں قیدیوں سے متعلق بات چیت ہوئی۔ اسد عمر سے ملاقات کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے۔
عدت نکاح کیس میں حکومت تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔ انتہائی گھٹیا کیس کے باعث خواتین کے حقوق مسمار کر دیے گئے ہیں۔ بڑے پیمانے پر احتجاج سے بانی پی ٹی آئی نے منع کیا ہوا ہے۔ 6 جولائی کو زبردست جلسہ کر کے دکھائیں گے۔
شیخ وقاص اکرم پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے حتمی فیصلہ کر لیا گیا۔ اپوزیشن رہنماؤں کی تقاریر کو سینسر کرنا افسوسناک ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں کی تقاریر کو سینسر کرنا افسوسناک ہے فارم 47 کی حکومت اپوزیشن سے خوفزدہ ہے
مزید پڑھیں :سخت گرمی کے بعد محکمہ موسمیا ت کی جانب سے اچھی خبر،جانئے کہاں کہاں بارش ہو گی