اہم خبریں

حکومت مذاکرات نہیں چاہتی تو پھر ہم دما دم مست قلندر کریں گے، عمر ایوب

اسلام آباد ( اے بی این نیوز   )اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ عمران خان سے آج ملاقات ہوئی ان کی سپرٹ ہائی تھی۔ موجودہ حکومت نے بانی پی ٹی آئی کے سیل کی تصاویر جاری کیں۔
بانی پی ٹی آئی کو ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے۔ پاکستان میں آئین وقانون کی بالادستی ہونی چاہیے ۔ بانی پی ٹی آئی کو جیل کا ایک قیدی کھانا بنا کر دیتا ہے باہر سے نہیں آتا۔
نوازشریف ۔ شہبازشریف کیلئے گھر سے کھانے آتے تھے۔ نوازشریف ، شہبازشریف سے ایک دن میں 60، 60 لوگ ملنے آتے تھے۔ نوازشریف اور شہبازشریف کیلئے جیل میں بوفے لگتے تھے۔ ہم کئی گھنٹے جیل کے باہر بیٹھے رہتے ہیں۔ ملاقات کرنے نہیں دی جاتی۔
بانی پی ٹی آئی فیملی سے ملتے ہیں تو پولیس والے آجاتے ہیں۔ عمران خان وکلا سے ملاقات کرتے ہیں تو پولیس والے آجاتے ہیں۔ ہمارے دور میں نیب کی جانب سے 1100ارب روپے کی ریکوری ہونی تھی۔ ہمارے دورے میں نیب کی جانب سے700روپے کی ریکوری کرلی گئی تھی۔
موجودہ حکومت کے دور میں نیب کی ریکوری کروڑوں بھی نہیں لاکھوں میں آگئی۔ ڈرائی کلین مشین لگا کر نیب کا 1100 ارب روپے کا ریکوری کا راستہ روک دیا گیا۔ اب یہ حالات ہیں کہیں سے آف شور کمپنی سامنے آتی ہے تو عدالت میں نہیں جاسکتے ۔ اب تو یہ حالات ہیں 50 کروڑ روپے سے کم کرپشن کا کیس ہی نہیں بن سکتا۔ پی ٹی آئی تحریک تحفظ آئین پاکستان کا حصہ ہے۔ محمود اچکزئی سربراہی کررہے ہیں۔
بامقصد مذاکرات اس وقت ہونگے جب سیاسی اسیران کی رہائی ہوگی۔ بامقصد مذاکرات اس وقت ہونگے جب سیاسی کیسز کا خاتمہ کیا جائے گا۔ حکومت مذاکرات نہیں چاہتی تو پھر ہم دما دم مست قلندر کریں گے۔ تحریک بھی چلائیں گے ۔ سڑکوں پر بھی نکلیں گے اور پھر الیکشن ہی آئیں گے۔
فضل الرحمان بھی واضح کہتے ہیں آئین وقانون کی بالادستی ہونی چاہیے۔ یو اے ای سے سرمایہ کاری کا اعلان کیا گیا ابھی تک کچھ نہیں آیا۔ احتجاج کرنا ہمارا قانونی وآئینی حق ہے ۔ اپوزیشن لیڈر
حکومت مذاکرات نہیں چاہتی تو پھر ہماری طرف سے بھی اعلان جنگ ہے۔

مزید پڑھیں : پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے ملک کو تباہ کیا،سینیٹر ہمایوں مہمند

متعلقہ خبریں