لاہور(نیوزڈیسک)پنجاب میں گندم کی قیمتیں ریکارڈ کم ترین سطح پر آگئیں، محکمہ خوراک کی جانب سے خریداری میں مداخلت نہ ہونے کے باعث کسان اپنی فصل حکومت کی کم از کم امدادی قیمت سے بھی کم فروخت کرنے پر مجبور ہوگئے۔3900روپے فی 40 کلو مقرر کی گئی جبکہ کسانوں کو اپنی پیداوار3200 روپے فی 40 کلو گرام تک کم قیمت پر فروخت کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
نجی خریداروں کی طرف سے کاشتکاروں کو پیش کی جانے والی زیادہ سے زیادہ قیمت تقریباً 3600 روپے فی 40 کلوگرام رکھی گئی ۔ نئی گندم کی قیمت میں زبردست کمی صوبائی حکومت کی جانب سے مرتب کی گئی گندم کی سرکاری تھوک قیمت سے ظاہر ہوئی ۔15اپریل کو 12 بڑی منڈیوں کیلئے زرعی اجناس کی سرکاری قیمتوں کی فہرست کے مطابق، جنوبی پنجاب میں گندم کی قیمت ہول سیل مارکیٹ میں بھی3900 روپے سے بھی کم ہوگئی ۔
ڈیرہ غازی خان میں گندم کا اوسط ریٹ 3850روپے فی 40 کلوگرام اور بہاولپور میں3680 روپے فی 40 کلوگرام تک گر گیا۔ اوپن مارکیٹ میں کسانوں سے گندم 3200 روپے سے کم میں خریدی جا رہی ہے۔کاشتکاروں کی انجمنوں نے صوبائی حکومت کی جانب سے عدم فعالیت کیخلاف احتجاج کا اعلان کردیا کیونکہ محکمہ خوراک نے ابھی تک خریداری مہم شروع نہیں کی۔
مزید یہ بھی پڑھیں:کراچی میں17 اپریل سے موسلا دھار بارش متوقع ،محکمہ موسمیات
کسان 29 اپریل کو پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے۔ کسان اتحاد کے ایک دھڑے نے پنجاب حکومت کوکسان کش حکومت قرار دیتے ہوئے گندم کی پالیسی وضع کرنے میں ناکامی پر تنقید کی۔کسانوں کے پاس فصلوں کی کاشت کے دوران زیادہ قیمتوں پر اشیاء خریدنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ، خاص طور پر چونکہ کھاد کی قیمت سرکاری نرخوں سے بھی زیادہ بڑھ گئی ۔
ڈیزل اور بجلی کے چارجز کا بھی یہی حال ہے۔ تمام اخراجات کو شامل کرنے کے بعد، گندم کی فی ایکڑ قیمت کم از کم امدادی قیمت سے کہیں زیادہ جس سے کسانوں کو بہت زیادہ نقصان ہورہا ہے۔ اس صورتحال میں خدشہ ہے کہ گندم کی کمی کے باعث کسان دیوالیہ ہوجائیں گے۔
دریں اثنا، محکمہ خوراک پنجاب نے گندم خریداری مہم شروع نہ کی جاسکی، کاشتکاروں سے باردانہ کے اجراء کیلئے باردانہ ایپ کے ذریعے ہفتہ 13 اپریل سے درخواست دینے کو کہا گیا ۔ باردانہ کی درخواستیں 13 سے 17 اپریل تک پی آئی ٹی بی کی ایپ پر وصول کی جائیں گی۔
پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کی تصدیق کے بعد کسانوں کو باردانہ ایپ کے ذریعے تصدیقی پیغامات موصول ہوں گے۔ باردانہ کا اجراء اگلے جمعہ سے شروع ہوگا اور پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر دیا جائے گا۔صوبے بھر میں گندم کی خریداری کے کل 393 مراکز قائم کیے گئے ہیں جہاں 22 اپریل سے کسانوں سے 3900 روپے فی من مقررہ قیمت پر گندم خریدی جائے گی۔
مزید یہ کہ ہر کسان کو ڈیلیوری چارجز کی مد میں 30 روپے فی 100 کلو گرام ادا کیے جائیں گے۔ . گندم خریداری مہم کے دوران شکایات کے ازالے کے لیے ایک کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا ہے۔دریں اثنا، پیر کی بارش نے صوبے میں بکھرے مقامات پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچایا ہے۔
اپریل کے مہینے میں بارشیں کم ہوتی تھیں۔ تاہم موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے موسم یکسر تبدیل ہو گیا جس سے شدید آندھی اور ژالہ باری نے گندم کی کھڑی فصلیں تباہ کر دیں۔ غیر معمولی بارشوں اور تیز ہواؤں نے نہ صرف اناج کے معیار کو متاثر کیا بلکہ اس سے پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے کیونکہ فصل متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔















