اہم خبریں

ڈاکٹروں کو بشریٰ بی بی کے سلو پوائزننگ کے دعوے کا کوئی ثبوت نہیں ملا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے ’صحت مند‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سلو پوائزننگ کی کوئی
مزید پڑھیں:پاکستان کو کل 3 ارب ڈالرز کی ادائیگی ہوگی، آئی ایم ایف

علامت نہیں دیکھی گئی۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے الزام لگایا تھا کہ بنی گالہ سب جیل میں ان کی اہلیہ کو زہر دیا گیا۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (پمز) کی جانب سے چار سینئر ڈاکٹروں کی جانب سے بشریٰ بی بی کا طبی

معائنہ کرنے کے بعد میڈیکل رپورٹ جاری کی گئی۔چار ڈاکٹروں کی ٹیم نے مختلف طبی ٹیسٹ کیے اور مکمل طبی معائنہ کیا۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دو ماہ قبل کھانا کھانے کے بعد بشریٰ بی بی کی طبیعت بگڑ گئی۔ تاہم، وہ صحت کے مسائل

کی وجہ سے کم کھانا کھانے لگی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ بشریٰ بی بی کی بھوک نارمل نہیں تھی اور وہ پیٹ میں درد میں مبتلا ہیں۔میڈیکل ٹیم کے مطابق خون کے ٹیسٹ میں بشریٰ بی بی کے سلو پوائزننگ یا کلینر کے کوئی آثار نہیں ملے۔نتیجتاً

بشریٰ بی بی کی حالت تسلی بخش قرار دیتے ہوئے انہیں خیریت سے قرار دیا گیا۔گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم یوسف نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ کیا تھا اور ان

میں کسی زہریلی چیز کے شواہد نہیں ملے تھے۔چند روز قبل اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کرپشن ریفرنس کی سماعت کے دوران بشریٰ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں کھانے میں ایک عام ٹوائلٹ کلینر کے تین قطرے ملا کر زہر دیا گیا تھا، جس کی

وجہ سے ان کی صحت ایک ماہ سے زیادہ خراب ہوگئی تھی۔اپنی علامات بیان کرتے ہوئے، اس نے سوجی ہوئی آنکھیں، سینے اور پیٹ میں تکلیف، اور اپنے کھانے اور پانی میں کڑوا ذائقہ بتایا۔ اس نے زور دے کر کہا کہ پہلے اس کے کھانے میں مشتبہ مادّہ ملایا گیا تھا، بشمول شہد، اور اب ٹوائلٹ کلینر۔

متعلقہ خبریں