شارجہ(نیوز ڈیسک) شارجہ شہر کی انتظامیہ نے اذان سے متعلق تبدیلیوں کی خبروں پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اس نے ان تمام خبروں کی تردید کی اور جعلی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا اشارہ دیا۔اس حوالے سے شارجہ کے سرکاری میڈیا آفس کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں شہریوں سے اپیل کی گئی
مزید پڑھیں:کاکول اکیڈمی میں آرمی ٹرینر کی زیر نگرانی پاکستانی کرکٹرز کی سخت تربیت
ہے کہ وہ کسی بھی خبر کو شیئر کرنے سے پہلے اس کی تصدیق کر لیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیونٹی ممبران کو خبر کی تصدیق کرنی چاہیے تاکہ اس کے ذرائع کو چیک کیا جا سکے اور افواہوں کو شیئر کرنے سے گریز کریں۔اتھارٹی کا مزید کہنا تھا کہ شارجہ میں اذان میں حالیہ تبدیلی کے حوالے سے خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے جب کہ یہ امارات کی
مذہبی اقدار کے بھی خلاف ہے۔واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں جعلی خبروں کے پھیلاؤ کے حوالے سے سخت قانون ہے۔
آرٹیکل 52، وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 34، 2021 کے مطابق، کوئی بھی شخص جو انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہوئے جعلی خبریں، افواہ، گمراہ کن معلومات شیئر کرتا ہے،
اسے کم از کم ایک سال قید اور 100,000 درہم جرمانے کی سزا دی جائے گی۔دوسری جانب بحران، آفت یا وبائی امراض کی صورت حال میں ریاست کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلانے یا ریاست کے خلاف رائے عامہ کو مجروح کرنے پر مجرم کو کم از کم دو سال قید اور دو لاکھ درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا۔