اسلام آباد ( اے بی این نیوز )نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف پہلی بار 1988 میں پنجاب اسمبلی کے رُکن بنے،1990 میں قومی اسمبلی اور 1993 میں دوبارہ پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، 1997 میں پہلی مرتبہ جبکہ2008 میں دوسری مرتبہ پنجاب
مزید پڑھیں :مودی سرکار نے بے روزگاری میں پاکستان کو پیچھے چھوڑ دیا
کے وزیراعلیٰ بنے، فروری 2009 میں گورنر سلمان تاثیر نے گورنر راج لگایا تو شہباز شریف کو وزارتِ اعلیٰ سے دست بردار ہونا پڑا،مارچ 2009 میں سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت بحال کی تو شہباز شریف دوبارہ وزارتِ ا علیٰ کے منصب پر فائز ہو گئے ،
مزید پڑھیں :کل تک گوادرشہر سے پانی کونکالنے کا عمل مکمل ہوجائیگا،سرفرازبگٹی
شہبازشریف 2013 میں تیسری بار پنجاب کے وزیرِاعلی ٰمنتخب ہو ئے ، 2018 کے انتخابات کے بعد مرکز میں آئے اورقائدِ حزبِ اختلاف کا محاذ سنبھالا،9اپریل 2022 کو بانی پی ٹی آئی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد 11اپریل کو ملک کے 23ویں وزیرِ اعظم منتخب ہوئے،
مزید پڑھیں :صدارتی الیکشن کا ووٹ مانگنے والوں سے 15 سال کا حساب مانگیں گے، فاروق ستار
34 سال میں پہلی بار نواز شریف رکن قومی اسمبلی بنے مگر نہ وہ وزیراعظم بنے اور نہ ہی اپوزیشن لیڈر،، ان کی موجودگی میں شہباز شریف پہلی باروزیراعظم بن گئے ،، نواز شریف 1990 میں الیکشن جیت کر وزیراعظم بنے اور 1993 میں بے نظیر
مزید پڑھیں :ہم نے کبھی بدلے کی سیاست کا سوچا بھی نہیں، وزیر اعظم
کی حکومت بنی تو نواز شریف نے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالا،،1997 میں بھی مسلم لیگ ن اقتدار میں آئی تو نواز شریف دوسری بار وزیراعظم بنے،، نواز شریف نے 2002 اور2008 کےالیکشن میں حصہ نہیں لیا،، 2013
مزید پڑھیں :پی ایس ایل کے واش آوٹ میچز کے ٹکٹوں کے ری فنڈ کا طریقہ کار جاری
کے الیکشن میں رکن قومی اسمبلی بنے اور وزارت عظمیٰ کی کرسی سنبھالی ،، 2024 کے الیکنش میں پہلی بار ایسا ہو رہا ہے کہ نواز شریف ملک میں ہیں، اہل بھی ہیں ، مگر پھر بھی وزیراعظم نہیں بنے
مزید پڑھیں :بجلی میٹرز کی سکیورٹی فیس گیارہ سو روپے سے 22000 روپے اضافہ، سینیٹرز سخت برہم