لاہور ( نیوز ڈیسک )گزشتہ روز لاہور کے علاقے اچھرہ میں کچھ لوگوں نے خاتون کے روایتی جلیبیہ لباس کے ڈیزائن کو مقدس آیات سمجھ کر مذہبی نعرے بازی شروع کردی۔
مزید پڑھیں:پنجاب اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ کا انتخاب آج ہوگا
ہجوم میں سے کچھ لوگوں کو یہ نعرہ لگاتے ہوئے سنا گیا، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کرنے والوں کے لیے صرف ایک ہی سزا ہے اور وہ ہے اس کا سر قلم کرنا۔تاہم ایس ڈی پی او سیدہ شہربانو نقوی کی قیادت میں پولیس فورس بروقت جائے وقوعہ پر پہنچی
اور خاتون کو ایک دکان سے بچایا جہاں سے اسے حراست میں لیا گیا تھا۔ پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی)
Lahore just escaped a Horror story, This women would have been slaughtered in the name of religion had this ASP not rescued her on time, The charge on her was wearing an Arabic written verses outfit, We are just horrible. pic.twitter.com/EvBINFrcfu
— Tanzil Gillani (@TanzilGillani) February 25, 2024
ڈاکٹر عثمان انور نے اتوار کی سہ پہر لاہور کے علاقے اچھرہ میں ایک خاتون کو پرتشدد ہجوم سے بچانے والی خاتون پولیس افسر کی خدمات کا اعتراف کیا ہے۔
پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) ڈاکٹر عثمان انور نے اتوار کی سہ پہر لاہور کے علاقے اچھرہ میں ایک خاتون کو پرتشدد ہجوم سے بچانے والی خاتون پولیس افسر کی خدمات کا اعتراف کیا ہے۔