اسلام آباد(اے بی این نیوز)چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے کہا ہے کہ BISP سماجی تحفظ کے پروگراموں میں عالمی رہنما کے طور پر ایک نمایاں مقام رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی 9.3 ملین خاندانوں کو باوقار طریقے سے مالی معاونت فراہم کر رہا ہے۔ ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے قابل اعتماد ڈیٹا بیس اور ادائیگی کے جدید طریقہ کار کی بدولت بین الاقوامی داروں نے بی آئی ایس پی کی شفافیت اور کاکردگی کوسراہا ہے۔
چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا کہ اس مختصر سے وقت میں بی آئی ایس پی نے شراکتی اداروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کیساتھ مل کر کئی نئے اقدامات شروع کئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت سہ ماہی رقم کے اجراءکے وقت خواتین کو رقم پوری نہ ملنے کی شکایات موصول ہوتی تھیں۔ اس نوعیت کی شکایات پر قابو پانے کے لیے بی آئی ایس پی نے نیا بینکنگ کا نظا م متعارف کرایا ہے۔ پہلے ضرورت مند خواتین میں سہ ماہی رقوم کی تقسیم کا کام صرف 2 بینکوں کے ذمہ تھا۔ اب پورے ملک کو 15 کلسٹرز میں تقسیم کردیا گیا ہے اور 8 سے زائد بینکوں کو اس کام کیلئے مقرر کیا گیا ہے تاکہ کٹوتی کی شکایا ت میں کمی واقع ہو۔ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ بی آئی ایس پی نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر بینظیر کفالت کی سہ ماہی قسط میں 1750 روپے کااضافہ کردیا ہے۔بی آئی ایس پی کی ضرورت مند خواتین اب 8750 روپے کی بجائے 10500 روپے فی سہ ماہی وصول کریں گی۔ اسی طرح تعلیمی وظائف اور نشوونما وظائف میں بھی 500 روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے ۔ تعلیمی وظائف کے تحت 83 لاکھ بچے سکولوں میں جارہے ہیں۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی نے نیشنل ٹیلی کمیونی کیشن کے تعاون سے ایک جدید کال سینٹر کا آغاز کردیا ہے جس کا مقصد بی آئی ایس پی مستحقین اور عام عوام کو بی آئی ایس پی سے متعلق مستند معلومات اور شکایات کا فوری ازالہ کرنا ہے۔
مزید پڑھیں :ایف اے او کے وفد کی سیکرٹری بی آئی ایس پی سے ملاقات
آپ کسی بھی قسم کی شکایت کے اندراج یا پروگرام سے متعلق معلومات حاصل کرنے کیلئے اس کال سینٹر کے نمبر 080026477 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ‘ بچت سکیم ‘ کا اجرء کیا جا چکا ہے ۔ اس سکیم کے تحت ڈیڑھ لاکھ لوگوں میں بچت کا رحجان پیدا کیا جارہا ہے۔ یہ بچت غیر متوقع اخراجات اورہنگامی صورت حال سے نمٹنے کیلئے مددگار ثابت ہوگی۔ گے۔ بی آئی ایس پی سہ ماہی بنیادوں پر صارفین کی جانب سے جمع کی گئی مجموعی بچت کا اضافی چالیس فیصد صارفین کو ادا کریگا۔چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا کہ خواتین کو ڈیجیٹل و مالیتاتی خواندگی کی تربیت فراہم کی جارہی ہے۔ NAVTCC کے تعاون سے واؤچر سکیم کا بھی آغاز کیا جارہا ہے جس کے تحت ضرورت مند گھرانوں کے بچوں انکی دلچسپی کے مطابق تکنیکی تربیت فراہم کی جائے گی اور تربیت کے اختتام پر30سے 40 ہزار روپے دیئے جائیں گے تاکہ وہ کوئی چھوٹا موٹا کاروبار کرسکیں۔ڈاکٹر امجد ثاقب نے بتایا کہ سندھ اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں ضرورت مند افراد کی بی آئی ایس پی میں رجسٹریشن کیلئے موبائل رجسٹریشن وینز کا آغاز کیا جاچکا ہے۔
مزید پڑھیں :عالمی بینک کے وفدکی پاکستان میں تخفیف غربت کے لئے بی آئی ایس پی کو اپنے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی
25وہیکلز لوگوں کے گھروں کی دہلیزپر جاکر انکی رجسٹریشن کریں گی اور مستقبل میں وظائف کی تقسیم بھی ان وینز کے ذریعے کرنے کا منصوبہ ہے۔چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے بتایا کہ تحصیل سطح پر ماڈل آفس قائم کئے گئے ہیں جہاں ضرورت مند افرادکوایک چھت کے نیچے ڈائنامک سروے، پروگرام میں رجسٹریشن، رقوم کی تقسیم، نشوونما وظائف اور بینک یا نادرا سے متعلق مسائل کے فوری حل کی سہولیات کو یقینی بنایا جارہا ہے۔بی آئی ایس پی کے کئی دفاتر میں سیلانی اور اللہ والا ٹرسٹ کے اشتراک سے ضرورت مند افراد کیلئے کھانے کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ ادائیگی کے نظام میں شفافیت کو برقرار رکھنے کیلئے مساجد میں پوائنٹ آف سیل ایجنٹس اور بی آئی ایس پی کے عملے کو منسلک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اس سے کٹوتی کی شکایات میں خاطر خواہ کمی آنے کی امید ہے۔بی آئی ایس پی کے استحکام کیلئے ایک وقف فنڈ قائم کیا جارہا تاکہ پروگرام کو جاری رکھنے کے حوالے سے کوئی سوالیہ نشان نہ باقی رہے۔وقف فنڈ کی آمدنی کو رفاہی کاموں کیلئے استعمال کیا جائیگا۔ ڈاکٹر امجد ثاقب نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی کے اقدامات میں دلچسپی رکھنے والی سول سوسائٹی تنظیموں کیساتھ اشتراک کر کے انہیں پروگرام کا حصہ بنایا جائیگا ۔حکومتی اداروں کیساتھ ساتھ ان تنطیموں کیساتھ بھی بی آئی ایس پی قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری کا ڈیٹا شیئر کرے گا تاکہ ضرورت مند افراد کی بہتری کیلئے ان اداروں کی خدمات بھی حاصل کی جاسکیں۔
مزید پڑھیں :زیادہ سے زیادہ مستحق افراد کی سہولت کے لیے بی آئی ایس پی میں مزید اصلاحات کی جا رہی ہیں، فیصل کریم کنڈی
ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہ کہ بی آئی ایس پی صرف مالی معاونت ہی فراہم نہیں کرتا بلکہ یہ ہمارے معاشرے کے ضرورت مند افراد کے لیے محبت اور دیکھ بھال کا مظہر ہے۔ یہ خیرات نہیں بلکہ اضافی مالی امداد ہے جو معاشرے کے محروم طبقات سے ہماری محبت کا اظہار ہے۔ڈاکٹر امجد ثاقب نے بتایا کہ بی آئی ایس پی کو درپیش چیلنجز میں سب سے زیادہ جس مسئلے کا سامنا رہا ہے وہ جعلی پیغامات یا جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے معصوم عوام کو دھوکہ دینا ہے تاکہ وہ ان سے کچھ پیسے بٹور سکیں۔ انہوں نے کہ بی آئی ایس پی کی جانب سے صرف 8171 سے پیغام آتا ہے اس کے علاوہ کسی دوسرے نمبر سے آنے والے پیغام یا فون کال بھروسہ نہ کریں۔ مستند معلومات کے حصول کیلئے بی آئی ایس پی ویب سائٹ اور بی آئی ایس پی سوشل میڈیا اکاؤنٹس وزٹ کریں۔