مظفرآباد( اے بی این نیوز ) آزاد کشمیر کی سیاست میں ہلچل، مسلم لیگ (ن) نے اتحادی حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کر لیا۔ آزاد کشمیر کی سیاست میں ایک بار پھر سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے اتحادی حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کے بعد سیاسی منظرنامے میں بڑی تبدیلی کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت کے طرزِ عمل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور آئندہ کے لائحہ عمل کے لیے مختلف آپشنز پر غور شروع کر دیا ہے۔ پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اتحادی حکومت کی کارکردگی اور پالیسیوں سے ن لیگ مطمئن نہیں ہے، اسی لیے حکومت سے علیحدگی ناگزیر ہو گئی ہے۔
ادھر پیپلز پارٹی آزاد کشمیر نے بھی صورتحال کو سیاسی مستقبل کے لیے نہایت اہم قرار دیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی قیادت اتحادی سیاست کے مستقبل اور خطے کے استحکام کے پیش نظر مختلف تجاویز پر غور کر رہی ہے۔
سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دینے پر بھی غور کر رہی ہے۔ اگر دونوں جماعتوں میں اتفاق ہو گیا تو آزاد کشمیر کی حکومت کے لیے صورتحال نہایت مشکل ہو سکتی ہے۔
آزاد کشمیر کے سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے ممکنہ اتحاد سے سیاسی طاقت کا نیا توازن قائم ہو سکتا ہے، جبکہ موجودہ حکومت کے لیے اپنی اکثریت برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج بن جائے گا۔ذرائع کے مطابق آئندہ چند دنوں میں سیاسی رابطے اور مشاورتی اجلاس تیز ہونے کا امکان ہے، جو آزاد کشمیر کی سیاست میں اہم موڑ ثابت ہو سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں :ڈیرہ اسماعیل خان اپ ڈیٹ، تین فتنہ پردازوں کو جہنم واصل کر دیا گیا