اسلام آباد(اے بی این نیوز)برسات کے بعد پنجاب کے کئی دیہات میں سیلابی صورتحال ہے۔ لیہ ،کروڑ لعل عیسن اور کوٹ سلطان کے کئی دیہات پانی میں گِھر گئے۔ جہلم کے دیہات میں بھی ریلے بہنے لگے۔ پنڈدادن خان، سوہاوہ سمیت کئی علاقے شدید متاثر ہوئے۔ شکر گڑھ کے نالہ بیئں کا بہاؤ تیزی سے بڑھنے لگا۔
برسات کے بعد پنجاب کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال شدت اختیار کر گئی ہے۔ لیہ، کروڑ لعل عیسن اور کوٹ سلطان کے کئی دیہات پانی میں ڈوب گئے ہیں جبکہ جہلم کے دیہات میں بھی ریلے بہنے لگے ہیں۔
پنڈ دادن خان، سوہاوہ اور دیگر کئی علاقے شدید متاثر ہو گئے ہیں، اور شکرگڑھ کے نالہ بیئں کا بہاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ لیہ کے نشیبی علاقوں میں دریائے سندھ نے تباہی مچا دی۔ کروڑ لعل عیسن اور کوٹ سلطان کے بیشتر گاؤں ڈوب گئے ہیں۔
چار لاکھ کیوسک کے ریلے نے بیس دیہات کو متاثر کیا، جس سے مکانات، اسکول، ڈسپنسریاں، مساجد اور سڑکیں زیر آب آ گئیں۔ کماد، چاول، کپاس اور تل کی فصلیں بھی ریلے کی زد میں آ گئیں۔
تونسہ پل کا گائیڈڈ بند ٹوٹنے کے باعث موضع سمرا میں سیلاب کا ریلہ داخل ہوگیا، جس کے نتیجے میں 70 کلومیٹر کے نشیبی علاقے کے مکینوں کو اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔
جہلم کے کئی دیہات میں بھی ریلے بہنے لگے ہیں، جس کے نتیجے میں مال و مویشی بہہ گئے اور ضلع میں سیلاب نے سات جانیں بھی لے لیں۔ پنڈدادنخان اور سوہاوہ سمیت دیگر علاقوں میں سڑکیں بہہ گئیں جبکہ متعدد چھوٹے بڑے پل اور چھوٹے بند بھی تباہ ہو گئے ہیں۔
خورد، نئی آبادی بھمبر، داراپور، دادووال، ڈھوک چٹی، جگتہ، سوہاوہ اور پی ڈی خان جیسے علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
راجن پور میں تونسہ بیراج پر دریا کا بہاؤ کم ہو رہا ہے لیکن شکرگڑھ کے نالہ بیئں کا بہاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے جس پر انتظامیہ نے نالے کے کنارے جانے پر پابندی لگا دی ہے۔
مزید پڑھیں: مودی مزید دلدل میں پھنس گیا،ٹرمپ کا بھارت ہر 20 سے 25فیصد ٹیرف عائد کر نے کا عندیہ