غزہ (نیوزڈیسک)غزہ کے بعد جنگ بندی کے بعد اسرائیل کی غزہ کے شمال اور جنوب میں شدید بمباری زمینی کارروائی بھی تیز کرکے پورے غزہ تک بڑھا دیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے تل ابیب میں صحافیوں کو بتایا کہ اسرائیلی افواج نےغزہ کی پٹی میں حماس کے مراکز کیخلاف اپنی زمینی کارروائی کو بڑھا رہی ہے اور ان کا خاتمہ کررہی ہے۔اس سے قبل شمال میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا گیا تھا، ابتدائی اطلاعات کے مطابق 10 افراد شہید اور ایک رہائشی بلاک تباہ ہو گیا تھا۔ ویڈیو فوٹیج میں لوگوں کو ملبے تلے لاشوں کی تلاش کرتے ہوئے دکھایا گیا۔جنوبی شہر خان یونس میں بھی شدید بمباری کی اطلاع ملی ہے، جو اسرائیل کے نشانے پر ہے۔ اسرائیلی فوج نے شہری علاقوں سے شہریوں نکل کر جنوب کی جانب رفح یا مغرب رخ کرنے کا کہا ہے، جبکہ اتوار کی رات شہر سے ایک میل کے فاصلے پر حماس اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔اسرائیلی حکومت کے ترجمان ایلون لیوی نے کہا کہ فوج نے ہفتے کے آخر میں 400 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا، جس میں خان یونس کے علاقے میں وسیع فضائی حملے بھی شامل ہیں۔غزہ کے رہائشیوں نے اس سے قبل اتوار کو کہا تھا کہ انہیں خدشہ ہے کہ جنوبی علاقوں پر اسرائیل کی زمینی کارروائی قریب ہے۔ ٹینکوں نے وسطی غزہ میں خان یونس اور دیر البلاح کے درمیان راستہ بند کردیے، جس سے غزہ کی پٹی کو مؤثر طریقے سے تین حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔