واشنگٹن(نیوز ڈیسک)دنیا کے معروف بزنس ٹائیکون اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے ایک نیا سیاسی جماعت ’امریکا پارٹی‘ کے قیام کا اعلان کیا ہے، جو امریکی سیاسی منظرنامے میں ایک نیا انقلاب لانے کا عہد کرتی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مسک نے یہ اعلان اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کیا، جس میں انہوں نے اس جماعت کو ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹیوں کے دو پارٹی سسٹم کا متبادل قرار دیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ایلون مسک نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہمارے ملک کو ضیاع اور کرپشن کے ذریعے دیوالیہ کرنے والے نظام کے خلاف ہم سب ایک نیا راستہ اختیار کرنا چاہتے ہیں، ہم ایک ایسی حکومت کے خواہاں ہیں جو عوام کے لیے کام کرے، نہ کہ طاقتور طبقات کے مفادات کے لیے.
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا پارٹی عوام کو آزادی دینے کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
تاہم ابھی تک امریکہ پارٹی کی باقاعدہ رجسٹریشن کے حوالے سے کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں، اور یہ واضح نہیں کہ آیا پارٹی نے امریکا کے انتخابی حکام کے ساتھ رجسٹریشن کرائی ہے یا نہیں۔ مسک نے پارٹی کی قیادت اور اس کے عملی ڈھانچے کے بارے میں بھی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
ایلون مسک کا یہ اعلان ایک طویل عوامی تنازعے کے بعد آیا ہے، جس میں وہ اور امریکا کے صدر ٹرمپ کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے تھے۔ مسک نے اپنے رول سے استعفیٰ دینے کے بعد ٹرمپ کی اقتصادی پالیسیوں اور ٹیکس منصوبوں پر کھل کر تنقید کی تھی، جس سے دونوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔
مسک کے اس اعلان کے بعد اب یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا امریکا پارٹی حقیقی طور پر امریکی سیاسی منظر پر ایک نیا دور لانے میں کامیاب ہو پائے گی؟ اس وقت تک امریکا کے انتخابی حکام کی جانب سے کوئی دستاویزات نہیں دیکھی گئی ہیں جو اس پارٹی کی رجسٹریشن کی تصدیق کریں۔
کراچی،منہدم ہونیوالی عمارت کے ملبے سے ملنے والی لاشوں کی تعداد 26 ہوگئی