اسلام آباد(نیوزڈیسک)پی ٹی وی میں کرپشن کی ہوشرباء داستان سامنے آگئی ، ایم ڈی پی ٹی وی اور اس کی کچن کیبنٹ کی وجہ سےادارہ بحرانوں کا شکار ۔پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کو ایک غیر معمولی بحران کا سامنا ہے۔ ایم ڈی پی ٹی وی، جنہیں ادارے کا نگران سمجھا جاتا ہے، پر چیف کمرشل آفیسر امین اختر کو بچانے کا الزام ہے، جو میٹرک کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر ماہانہ 15 لاکھ روپے کی بھاری تنخواہ لے رہا ہے ۔
اے بی این نیوز کو حاصل سرکاری دستاویزات کے مطابق ایم ڈی کی دیانتداری اور اہلیت پر سنگین سوالات اٹھنے لگے ۔ دوسری جانب آل ایمپلائز یونین کی جانب سے وزیراطلاعات عطا تاررڑ کو خط لکھا گیا جس میں مبشر توقیر نامی پی ٹی وی افسر کی بے ضابطگیاں اور من مانیوں کا ذکر کیا گیا ہے کہ کس طرح مذکورہ افسر تھوک کے حساب سے نان پروفیشنل لوگوں کو اعلیٰ عہدوں پر تعینات کررہا ہے جس میں پبلمبر، لفٹ آپریٹر، ایسوسی ایٹ انجینئر ، ڈیزل مکینک کو اعلیٰ عہدے دینے سے منع کرتے ہوئے ادارے کیلئے خطرہ قرار دیا گیا ہے ۔
دوسری جانب پی ٹی وی ایم ڈی کی کرپشن اورعیاشیوں کی ہوشربا ء داستانیں سامنے آگئی ہیں جن میں مالی بے ضابطگیاں، لوگوں کی غیرقانونی پوسٹنگ اور تبادلے ، سپورٹس اور فیملی چینلز میں من مانے فیصلے ،سیلز اور مارکیٹنگ کے شعبے میں اصلاحات میں نااہلی، غیر مستحق افراد کی پروموشن ودیگر نامناسب انتظامات جیسے واقعات سے پی ٹی وی ملازمین میں عدم تحفظ اور تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔ نیوزی لینڈ سیریز ہارنے سے کیے گئے تمام ریاست مخالف قومی فیصلے ہوں یا مارکیٹ کے رجحانات، کاروباری اداروں کے بارے میں آگاہی آمدنی پیدا کرنے اور اصلاحات کا نفاذ ہو ایم ڈی پی ٹی وی کے غیر معیاری فیصلوں پر مبنی دستاویزات اے بی این نیوز سامنے لے آیا ۔
کیا ایم ڈی پی ٹی وی امین اختر کی حفاظت کے عوض ان سے کوئی انعام وصول کر رہے ہیں؟ میرٹ اور شفافیت کو نظر انداز کرکے پی ٹی وی کومسائل کا گڑھ بنادیا جو ایم ڈی کی نااہلی کا واضح اشارہ ہے۔
پی ٹی وی کو اس وقت سالانہ 8 ارب روپے کے نقصان کا سامنا ہے، جس میں ایک کاسمیٹک میک اوور پر اضافی 2 ارب روپے ضائع ہورہے ہیں۔ یہ بدانتظامی اور بدعنوانی کی ایک حیران کن مثال ہے، اور یہ واضح ہے کہ ایم ڈی یا تو نااہل ہے یا ان مسائل کو حل کرنے کیلئے تیار نہیں۔8000 ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی قسمت لٹکی ہوئی ہے، اور وقت آگیا ہے کہ حکومت نوٹس لے اور مداخلت کرے۔ پی ٹی وی کو ایک قابل اور ایماندار لیڈر کی ضرورت ہے جو ادارے کوبحال کرکے ترقی کی طرف لے جا سکے۔
پی ٹی وی کو مسلسل سالانہ خسارے کا سامنا۔ سیٹلائٹ فیس کی اربوں روپےکی عدم ادائیگی کی وجہ سے پی ٹی وی گلوبل کی خدمات کی معطلی نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ۔ ریٹائرڈ ملازمین کو ان کی پنشن سے انکار کر دیا ، ملازمین سراپا احتجاج، ملازمین کاغفلت اور لاپرواہی کرنیوالے ذمہ داروں کوکٹہرے میں لانے کا مطالبہ۔
دوسری جانب سیکرٹری اطلاعات، ایم ڈی پی ٹی وی کی نااہلی کے باعث خاص طور پپر سی سی او ممین اختر جبکہ نام میٹرک جعلی سرٹیفکیٹ پر گزشتہ 16 سال سے اس ادارے کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے اس وقت پی ٹی وی کے سب سے زیادہ 18 لاکھ روپے کی خطیر تنخواہ وصول کررہا ہے ،جس سے پی ٹی وی کے وقار اور سرکاری چینل کی توثیق کو تباہی کا سامنا ہےجبکہ ملازمین ابھی تک تنخواہوں سے محروم ہیں۔
پی ٹی وی کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ سیکرٹری، ایم ڈی، سی سی او اور ڈائریکٹرز مزے لے رہے ہیں جبکہ ملازمین ابھی تک اپنی واجب الادا تنخواہوں سےبھی محروم ہیں۔ پی ٹی وی گلوبل کی تاریخ میں جب سے مبشر توقیر نے چارج سنبھالا ہے اسے 3 بار معطل کیا جا چکا ۔ جب بھی وزیر اعظم کا کسی بھی ملک کا دورہ یا اہم پریس کانفرنس یا الیکشن جیسا کوئی اہم واقعہ ہوتا ہے تو ٹرانسمیشن معطل کر دی جاتی ہے ۔ناقص حکمت عملی کی وجہ سے پی ٹی وی ڈوبتا ہوا جہاز بن گیا ہے۔
اے بی این نیوز کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق ڈائریکٹر انٹرنیشنل ریلیشن مختار لغاری کی کرپشن کے ہوشرباء انکشافات سامنے آگئے ، مذکورہ افسر نے اپنی اہلیہ کو پی ٹی وی نیشنل میں بطور ہوسٹ 9 لاکھ روپے ماہانہ پر رکھوایا اور ساتھ اپنے گھر کے نوکروں کو بھی پی ٹی وی کے کھاتے سے تنخواہیں ادا کروات ارہا ، جبکہ پی ٹی وی گلوبل کی نشریات کو الیکشن کے دنوں میں بند کروایا گیا پھر چیئرٹی کی مد میں پارٹی سے 30 لاکھ روپے وصول کئے ۔
رمضان ٹرانسمیشن میں مولانا طارق جمیل کا پروگرام نہ چلا کر پی ٹی وی کو اڑھائی کروڑ روپے کا نقصان پہنچایاگیا ۔ ڈائریکٹر ایڈمن فرحت جنجوعہ جس کی ساری ڈگریاں جعلی ہیں نے ٹھیکوں اور بھرتیوں کی مد میں یونین والوں سے ملکر کروڑوں روپے کے گھپلے کئے ، سینٹر کی مدد سے ملکر من مانی پوسٹوں پر نااہل لوگوں کی تعیناتی کروا کر لوگوں سے کیروڑوں روپے وصول کئے ۔
جبکہ پی ٹی وی نیو ز میں 29 بندے الیکشن کے بعد رکھے گئے جس میں چوہدری سلیم نے فی بندہ 5 لاکھ روپے سے 10 لاکھ روپے وصول کئے ، یاد رہے کہ یہ وہی چوہدری سلیم ہے جس نے الیکشن ٹرانسمیشن میں 12 اینکرز کو کروڑوں روپے جاری کروائے تھے مگر ابھی تک ان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔