دبئی ( اے بی این نیوز )پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ 2025 کا آج کا ٹاکرا صرف ایک میچ نہیں بلکہ ایک دنگل ہے جہاں دونوں ٹیموں کے 11 کھلاڑیوں سے ہٹ کر 5 ایسے پہلوان آمنے سامنے آ رہے ہیں جو لمحوں میں گیم کا رنگ بدل سکتے ہیں۔ دبئی کے میدان میں آج نہ صرف بیٹ اور بال کی جنگ ہوگی بلکہ اعصاب، حکمتِ عملی، اور جذبے کی وہ آزمائش بھی جس پر دونوں ملکوں کی نظریں جمی ہیں۔
شبمن گل بمقابلہ شاہین شاہ آفریدی
پہلا بڑا مقابلہ ہے شبمن گل بمقابلہ شاہین شاہ آفریدی ۔ یہ پہلی بار ہے جب شبمن گل، جو بھارتی ٹیم کے نائب کپتان بھی ہیں، شاہین آفریدی کی رفتار اور سوئنگ کا سامنا کریں گے۔ گل کی تکنیکی مہارت کسی سے کم نہیں، لیکن شاہین کی نئی گیند پر وکٹیں اڑانے کی عادت نے دنیا کے بہترین بیٹرز کو بھی بےبس کیا ہے۔ آج کا پہلا اوور ہی میچ کی سمت کا تعین کر سکتا ہے۔
صائم ایوب اور جسپریت بمراہ
دوسری جانب صائم ایوب اور جسپریت بمراہ کا ٹاکرا بھی کم نہیں۔ صائم اپنی فینسی نو لک سِکس شاٹس کے لیے جانے جاتے ہیں، لیکن بمراہ جیسا فاسٹ بولر، جو ڈیڈ آن یارکرز اور چینج آف پیس سے بیٹرز کو چکرا دیتا ہے، صائم کی تخلیقی بیٹنگ کے لیے ایک کڑا امتحان ہے۔ یہ معرکہ صرف پاور ہٹنگ کا نہیں، دماغی برتری کا ہوگا۔
اس کے بعد ہے فخر زمان اور کلدیپ یادو کا ٹکراؤ ، فخر جب فارم میں ہوں تو صرف گیند نہیں، میچ بھی باؤنڈری سے باہر پھینک دیتے ہیں۔ لیکن کلدیپ کی ورائٹی، خاص طور پر گگلی، فخر جیسے اٹیکنگ بیٹر کو الجھانے کے لیے کافی ہے۔ یہ جدوجہد پاکستان کی بیٹنگ لائن کے لیے ایک بڑا اعشاریہ ہو سکتی ہے۔
ابھیشیک شرما بمقابلہ ابرار احمد
چوتھا دنگل ہے ابھیشیک شرما بمقابلہ ابرار احمد ۔ ابھیشیک حالیہ عرصے میں بھارت کا سب سے دھماکہ خیز ٹی ٹوئنٹی بیٹر بن کر ابھرے ہیں۔ ان کی بیٹنگ میں بے خوفی اور فُٹ ورک کی چابکدستی ہے، لیکن ابرار احمد جیسے مرموز اسپنر کی “وَرییشنز” کسی بھی بیٹر کے لیے چیلنج ہو سکتی ہیں۔ اگر ابرار نے جلدی قابو پا لیا تو بھارت کی بیٹنگ کو جھٹکا لگ سکتا ہے۔
حسن نواز بمقابلہ ورون چکرورتی
آخری ٹاکرا حسن نواز بمقابلہ ورون چکرورتی کے درمیان ہے۔ حسن نواز پاکستان کا نیا پاور ہٹر ہے، مگر اسپن کے خلاف اس کا ریکارڈ ابھی تک متاثر کن نہیں۔ ورون چکرورتی کی پراسرار گیندیں، جو کئی بار بیٹرز کو مکمل طور پر دھوکہ دیتی ہیں، حسن کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں یا شاید وہی موقع جہاں حسن اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتے ہیں۔
یہ پانچ ٹاکرے صرف کھلاڑیوں کے درمیان نہیں، بلکہ پاکستان اور بھارت کے کروڑوں جذبات، خوابوں اور توقعات کے درمیان ہیں۔ ہر ایک جھڑپ میں چھپا ہے ایک ایسا لمحہ جو پورے میچ کا رخ موڑ سکتا ہے۔ دبئی کا میدان آج ان پہلوانوں کا اکھاڑا ہے، اور دنیا دیکھ رہی ہے کہ کس کی گرفت مضبوط رہتی ہے، کون پھسلتا ہے، اور کون فاتح بن کر ابھرتا ہے۔
مزید پڑھیں :پاکستان کے شاہینوں کا خوف،بھارت کی ہار بنی مقدر،ہندو پوجا پاٹ پر اتر آئے،شکست بھارتیوں کے چہرے پر واضح