لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ منیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کا دورہ پاکستان بہت اہم ہے، ٹیم کا اعلان ہوچکا، ڈپارٹمنٹل کرکٹ بحال کرنا چاہتے ہیں تاکہ کھلاڑیوں کو روزگار ملے، بھارت کے ساتھ تعلقات کے معاملےپرفی الحال کچھ نہیں کہہ سکتا، بھارت کے معاملے میں حکومت سے رائے لینا پڑتی ہے ۔جمعرات کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ کچھ لوگوں کا مؤقف ہے کہ ٹیم بھی تبدیل کریں جبکہ کچھ لوگوں کی رائے میں ابھی ٹیم کو نہیں چھیڑنا چاہیے، کارکردگی اگر اچھی ہو تو تبدیلی نہیں ہوتی۔نجم سیٹھی نے کہا کہ نئی حکومت آئی تو مجھے اعلیٰ ترین سطح پر کہا گیا کہ آپ بیٹھے رہیں، آپ کو نہیں جانا، مجھے کہا گیا ہماری بات چیت ہوگئی ہے، آپ کو نہیں ہلایا جائے گا۔منیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ میں نے دیکھا کہ یہ مناسب نہیں، پیٹرن کا حق ہے جسے چاہیں لے آئیں۔نجم سیٹھی نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ عمران خان کا وژن بہتری لائے گا اس لیے میں راستے میں کھڑا نہیں ہونا چاہتا تھا۔ چاہتا تو بیٹھ جاتا، ڈٹ جاتا، لڑائی کرتا اور عدالتوں میں جاتا یا سفارشیں کراتا لیکن میں نے کہا اس کی ضرورت نہیں، عزت کے ساتھ گھر چلے جائیں اور ان کو موقع دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ان کو 4 سال موقع ملا، سب جانتے ہیں کیا ہوا کیا نہیں، کتنی کامیابی ہوئی کتنی نہیں۔نجم سیٹھی نے کہا کہ ڈپارٹمنٹل کرکٹ بحال کرنا چاہتے ہیں تاکہ کھلاڑیوں کو روزگار ملے، انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی پر کراچی والے کہتے تھے آپ میچز صرف لاہور میں کرائیں گے لیکن ہم نے سب سے پہلے میچز کراچی میں کرائے،انٹرنیشنل میچز پشاور میں بھی کرائیں گے۔نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے میڈیا کو آگاہ کریں گے، ہمیں ڈومیسٹک کرکٹ کو صحیح کرنا ہے، چار سال بعد آیا ہوں، بہت کام کرنا ہے۔اس سے قبل قذافی اسٹیڈیم پہنچنے پر پی سی بی کے اعلیٰ افسران نے نجم سیٹھی کا استقبال کیا تھا۔