اسلام آباد (رضوان عباسی سے )جرمنی کے شہر رائن روہر میں 16 سے 27 جولائی 2025 تک جاری رہنے والے ایف آئی ایس یو ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں پاکستانی دستے کی شرکت کے دوران سنگین غفلت، بدانتظامی اور لاپتہ کھلاڑیوں کے واقعات نے ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔
پاکستان سپورٹس بورڈ (PSB) نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تین رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کر دی ہے جو 15 روز میں مکمل تحقیقاتی رپورٹ پیش کرے گی۔ذرائع کے مطابق ایونٹ کے دوران دو پاکستانی ایتھلیٹس لاپتہ یا فرار ہو گئے، جبکہ خواتین کی 4×100 میٹر ریلے ٹیم نااہلی کا شکار ہو گئی۔
مزید یہ کہ ایک جوڈو کھلاڑی بغیر کوچ اور کھیل کے لیے درکار یونیفارم کے مقابلے میں شریک ہوئی، جو ناقابلِ یقین غفلت کی نشاندہی کرتا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ٹیم آفیشلز کا انتخاب غیر شفاف انداز میں کیا گیا، بیشتر آفیشلز مختلف جامعات کے ڈائریکٹر یا ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ملازمین تھے، جن کے تقرر پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
پی ایس بی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی سربراہی ڈائریکٹر پی ایس بی کوچنگ سینٹر لاہور، محترمہ نورش صباح کو سونپی گئی ہے، جبکہ دیگر ارکان میں ڈائریکٹر نیشنل فیڈریشنز نصرا اللہ رانا اور لیگل ایڈوائزر سیف الرحمان راؤ شامل ہیں۔
کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کھلاڑیوں اور آفیشلز کی سلیکشن کے معیار کا جائزہ لے ، لاپتہ کھلاڑیوں کے واقعے کی تفصیل، وقت اور ذمہ داری کا تعین کرے، خواتین ریلے ٹیم کی نااہلی اور کوچنگ میں غفلت کی وجوہات تلاش کرے اور جوڈو ایتھلیٹ کو یونیفارم اور کوچ فراہم نہ کیے جانے کے محرکات پر تحقیق کرے اسکے علاوہ ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کرے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم کی تیاری، لاجسٹکس اور ڈسپلن کے متعدد پہلوؤں پر بڑے انکشافات متوقع ہیں، اور پی ایس بی حکام اس معاملے کو مثال بنانے کے لیے سخت اقدامات کا عندیہ دے چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: آج کا ڈالر ریٹ پاکستان میں کیا ہے؟