سنچورین(نیوز ڈیسک ) پاکستان کے اسٹار بیٹر بابر اعظم نے جمعرات کو کھیل کے تینوں فارمیٹس میں 4000 رنز بنانے والے دنیا کے تیسرے بلے باز بن کر تاریخ میں اپنا نام لکھوا لیا۔سابق پاکستانی کپتان نے سنچورین میں جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کے پہلے ٹیسٹ کے دوران یہ سنگ میل حاصل کیا۔
وہ 14ویں اوور میں کوربن بوش کی گیند پر باؤنڈری اسکور کرتے ہوئے اسٹائل میں تاریخی مقام تک پہنچا۔ تاہم وہ کچھ ہی دیر بعد صرف چار رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔اس کارنامے نے انہیں ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں 4,000 رنز تک پہنچنے والے ہندوستان کے ویرات کوہلی اور روہت شرما کے ساتھ دنیا بھر میں پہلے پاکستانی اور واحد تیسرے بلے باز بنا دیا۔اس شاندار کارنامے کے ساتھ ساتھ بابر اعظم ٹیسٹ کرکٹ میں 4000 رنز بنانے والے 12ویں پاکستانی بلے باز بھی بن گئے۔
پہلے دن کا کھیل ختم ہونے پر جنوبی افریقہ نے پاکستان کے پہلی اننگز میں 211 رنز کے جواب میں تین وکٹوں کے نقصان پر 82 رنز بنائے تھے۔ میزبان ٹیم سات وکٹوں کے ساتھ 129 رنز سے پیچھے ہے۔
ڈین پیٹرسن اور کوربن بوش پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ کے لیے تباہ کن ثابت ہوئے کیونکہ انہوں نے مجموعی طور پر نو وکٹیں حاصل کیں اور بوش نے 4 اور پیٹرسن 5 کو آؤٹ کیا۔پاکستان نے اپنی اننگز 211 پر ختم کرنے کے بعد، جنوبی افریقہ نے ایک متزلزل آغاز کیا کیونکہ اس کے اوپنر ٹونی ڈی زورزی صرف 2 رنز بنا کر خرم شہزاد کے ہاتھوں جلد آؤٹ ہوئے۔ ون ڈاؤن بلے باز ریان رکلٹن کو 24 رنز پر آؤٹ کیا۔جنوبی افریقہ کی بیٹنگ لائن اپ ابھی خرم شہزاد کے غضبناک حملوں کے بعد سنبھل ہی رہی تھی کہ محمد عباس نے انہیں ٹرسٹن اسٹبس کو ایل بی ڈبلیو کر کے ایک نازک حالت میں ڈال دیا۔
ایڈن مارکرم (47) اور ٹیمبا بووما (4) کھیل کے پہلے دن اسٹمپ پر ناٹ آؤٹ رہے۔آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کا کوئی بھی موقع حاصل کرنے کے لیے پاکستان کے لیے دونوں ٹیسٹ جیتنا بہت ضروری ہے۔ جنوبی افریقہ اس وقت ٹیبل پر پہلے جبکہ پاکستان ساتویں نمبر پر ہے۔دو ٹیسٹ کے لیے پاکستان کے اسکواڈ اور پہلے کے لیے ان کی پلیئنگ الیون کا اعلان پہلے کیا گیا تھا۔ شان مسعود اس سال اکتوبر میں انگلینڈ کو 2-1 سے شکست دینے کے بعد بطور کپتان اپنی دوسری سیریز جیتنے کے لیے سرخ گیند کی ٹیم کی قیادت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: قازقستان میں گر کر تباہ ہونے والے مسافر طیارے بارے ہو شربا انکشافات،جانئے کیسے تباہ ہوا،کیا نشانہ بنایا گیا