کراچی(اے بی این نیوز)گزشتہ روز سوشل میڈیا پر پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے انتقال سے متعلق جھوٹی خبریں تیزی سے پھیلیں، جنہیں بھارتی اور افغان میڈیا کے کچھ حلقوں نے بھی نشر کیا۔ ان بے بنیاد دعوؤں کے بعد پی ٹی آئی کے حامی صارفین نے عمران خان کی صحت سے متعلق سرکاری طور پر معلومات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
اداکارہ و میزبان مشی خان نے انسٹاگرام پر روتے ہوئے ایک ویڈیو جاری کی جس میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بارے میں اطلاعات گردش کر رہی ہیں کہ وہ اس دنیا میں نہیں رہے۔ انہوں نے آرمی چیف، وزیراعظم شہباز شریف اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی کہ عمران خان کی صحت کے بارے میں عوام کو آگاہ کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ 25 روز سے نہ عمران خان کو اپنی بہنوں سے ملاقات کی اجازت دی جا رہی ہے اور نہ ہی وکلا سے، جس کی وجہ سے ان کی خیریت کے بارے میں تشویش بڑھ رہی ہے۔
اڈیالہ جیل حکام نے عمران خان کی صحت سے متعلق تمام افواہوں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ مکمل طور پر صحت مند ہیں اور ان کی طبی حالت کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی مسئلہ درپیش نہیں۔ جیل انتظامیہ کے مطابق عمران خان کی باقاعدگی سے طبی نگرانی کی جاتی ہے اور انہیں تمام ضروری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ حکام نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی قیاس آرائیاں حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتیں۔
دوسری طرف بانی پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی کل شیڈول جیل ٹرائل کی کارروائی منسوخ کر دی گئی ہے۔ کیس کی نئی تاریخ سے متعلق باضابطہ اطلاع جمعرات کو جوڈیشل کمپلیکس میں دی جائے گی۔
مزید پڑھیں۔















