اسلام آباد ( اے بی این نیوز )بھارت کی جانب سے پاکستانی فنکاروں اور شخصیات کے خلاف جاری سوشل میڈیا پابندیوں کے تحت عالمی شہرت یافتہ صوفی گلوکارہ عابدہ پروین کا انسٹاگرام اکاؤنٹ بھی بھارت میں بلاک کر دیا گیا ہے، جس پر بھارتی صارفین نے شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
بھارتی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر درجنوں صارفین نے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کو “فن کے خلاف پابندی” اور “بوکھلاہٹ کا شکار پالیسی” قرار دیا۔ کئی صارفین نے کہا کہ عابدہ پروین کا فن سرحدوں کا محتاج نہیں، اور ان کی آواز صدیوں پر محیط صوفی ورثے کی نمائندہ ہے۔
عابدہ پروین کو پورے برصغیر میں روحانی اور صوفی موسیقی کے حوالے سے بے پناہ پذیرائی حاصل ہے۔ انہوں نے کبھی سیاسی یا فلمی گیت نہیں گائے، اور ان کے کوک اسٹوڈیو میں پیش کیے گئے گانے عالمی سطح پر مقبول ہوئے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب بھارتی حکومت نے کسی پاکستانی فنکار کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پابندی عائد کی ہو۔ اس سے قبل راحت فتح علی خان، عاطف اسلم، علی ظفر، آئمہ بیگ، فرحان سعید اور دیگر کئی گلوکاروں کے انسٹاگرام اکاؤنٹس بھی بلاک کیے جا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ معروف اداکاروں جیسے ماہرہ خان، فواد خان، ہانیہ عامر، صبا قمر اور دیگر کی سوشل میڈیا رسائی بھی بھارت میں محدود کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ اقدامات بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو پیش آنے والے ایک حملے کے بعد شروع کیے گئے، جس کا الزام بھارتی حکومت نے پاکستان پر عائد کیا۔ پاکستان نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا۔
اس واقعے کے بعد نہ صرف کشیدگی میں اضافہ ہوا، بلکہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بھارتی حکومت نے متعدد پاکستانی نیوز چینلز، ڈراما چینلز، صحافیوں، کھلاڑیوں اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے اکاؤنٹس بھی بلاک کر دیے ہیں۔
فن و ثقافت سے وابستہ حلقوں کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں سے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان ثقافتی ہم آہنگی متاثر ہو رہی ہے، جو دہائیوں سے ایک دوسرے کے فن کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے آئے ہیں۔