کراچی(نیوز ڈیسک ) اداکارہ نمرہ خان کی حالیہ وائرل ہونے والی ویڈیو کے حوالے سے اتوار کو تازہ تفصیلات سامنے آئیں، جس میں انہوں نے اغوا کی کوشش کا الزام لگایا۔سب ڈویژنل پولیس آفیسر منیشا روپیتا نے واضح کیا کہ یہ واقعہ اغوا کی کوشش نہیں بلکہ ہراساں کرنے کا معاملہ ہے۔
ایس ڈی پی او روپیٹا کے مطابق واقعہ میں اکیلا حملہ آور ملوث تھا جس نے آزادانہ طور پر کام کیا۔ نمرہ خان، جنہیں ابتدائی طور پر اپنی مشہور شخصیت کی وجہ سے نشانہ بنائے جانے کا خدشہ تھا، نے کہا کہ واقعے کے وقت کوئی بھی نوجوان خاتون ان کی جگہ پر موجود ہو سکتی تھی۔
کراچی پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک الگ ویڈیو میں نمرہ خان نے پولیس کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ “مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ کوئی بھی میری زندگی کے پیچھے نہیں ہے۔ کراچی پولیس نے شواہد اکٹھے کرنے اور کیس کی تفتیش کے لیے تندہی سے کام کیا ہے،” انہوں نے کہاکہ نمرہ خان نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ پولیس جلد ہی مجرم کو پکڑ کر انصاف فراہم کرے گی۔
یہ واقعہ 11 اگست کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایک ہوٹل کے باہر پیش آیا۔ اپنے اہل خانہ کا انتظار کرتے ہوئے، نمرہ خان سے تین مسلح افراد نے رابطہ کیا جنہوں نے بندوق کی نوک پر اسے زبردستی گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی۔ حملہ آوروں میں سے ایک نے اس کے پیٹ پر بندوق رکھ دی، اسے چیخنے اور جوابی لڑنے کا اشارہ کیا۔ وہ بغیر کسی نقصان کے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی تھی۔
مزید پڑھیں: آ ج بروز پیر 19اگست 2024 ملک کے مختلف شہروں میں موسم کیسا رہے گا؟؟