ریاض(نیوزڈیسک)اسلامی دنیا کے اہم ترین ملک سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار وہاں سوئمنگ سوٹ فیشن شو منعقد کیا گیا، جس میں خواتین ماڈلز نے نیم عریاں ملبوسات زیب تن کرکے کیٹ واک کی۔
فرانسیسی میڈیاکے مطابق سعودیہ میں ہونے والے ریڈ سی فیشن شو کے دوران دنیا کے مختلف خطوں کی ماڈلز نے نیم عریاں سوئمنگ ملبوسات پہن کر سوئمنگ پول کے گرد کیٹ واک کی۔
خواتین ماڈلز نے مراکشی فیشن ڈیزائنر یاسمینہ قنزل کے تیار کردہ ملبوسات پیش کیں اور تقریباً تمام ملبوسات ایک ہی کپڑے پر مشتمل تھیں اور ماڈلز کے جسم کے متعدد حصے عریاں تھے۔
پہلی بار سعودی عرب میں خواتین ماڈلز نے جسم کے مختلف حصوں کو ظاہر کرتے ہوئے مردوں کے سامنے بھی جلوے بکھیرے۔
مزیدپڑھیں:پاکستانی سفیر نے بشکیک کی صورت حال سے آگاہ کردیا
اگرچہ سعودی عرب میں پہلی بار سوئمنگ سوٹ فیشن شو کا انعقاد کیا گیا، تاہم وہاں گزشتہ چند سال سے فیشن شوز سمیت فلمی میلے بھی منعقد کیے جا رہے ہیں۔
سعودی عرب کے وژن 2030 کے تحت وہاں اب خواتین کو ہر وہ کام کرنے کی اجازت ہے، جسے وہ سر انجام دینا چاہتی ہوں جب کہ کچھ سال قبل تک خواتین کو سر اور چہرہ نہ ڈھانپنے پر بھی سزائیں دی جاتی تھیں۔
سعودی عرب میں پہلے سوئمنگ سوٹ فیشن شو کا انعقاد جمعہ کے دن کیا گیا اور اسلامی دنیا کے اہم ترین ملک میں خواتین ماڈلز کی نیم عریاں کیٹ واک کی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہونے پر شدید تنقید بھی کی جارہی ہے۔