کراچی(نیوزڈیسک)معروف کامیڈین عمرشریف کی اہلیہ زرین عمر نے اپنے شوہر کی وفات سے متعلق تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ عمرشریف اپنی بیٹی حرا شریف کے گردے فیل ہونے کے باعث شدید غم میں تھے ، عمرشریف اپنی بیٹی سے بے حد پیار کرتے تھے اکثر وبیشتر ماہرہ خان کا مولٹی فوم کا اشتہاردیکھ کر انہیں آنکھوں میں آنسو آجاتے تھے ۔ ، زرین عمر نے انکشاف کیا کہ ان کی بیٹی حرا گردوں کے مرض میں مبتلا تھی ۔ اس کی زندگی بچانے کیلئے عمر شریف نے ہر حربہ استعمال کیا، حتی کہ اپنے گردے دینے کا بھی فیصلہ کیا لیکن ان کے گردے حرا کے ساتھ میچ نہ ہوسکے پھر عمرشریف نے سب سے مد د مانگی اور وہ سری لنکا چلے گئے ، بھارت سے مدد لینے سے ہچکچارہے تھے کیونکہ وہ وہاں کی بھی ایک معروف شخصیت تھے وہ اپنی بیٹی کے گردوں سے متعلق کسی کو نہیں بتانا چاہتے تھے ، زرین عمر نے حرا کی شادی سے متعلق انکشاف کیا کہ اس دوران نبیل نامی ایک عیسائی لڑکے سے ہماری ملاقات ہوئی جو حرا کا سکول فیلو تھا اور وہ حرا کو چاہتا تھا جس کیلئے اس نے اسلام بھی قبول کرلیا ، حرا سے اس کا نکاح ہوا اور وہ بھی اپنا گردہ دینے پر رضا مند ہوگیالیکن اس کا گردہ بھی میچ نہ ہوسکا، ’حرا کا ڈائیلیسس ہورہا تھا لیکن اچانک اس کا فسٹولا خراب ہوگیا۔ ڈاکٹروں نے گردن کے ذریعے ڈائیلیسس کرنے کا مشورہ دیا جس نے عمر کو پریشان کردیا۔۔زرین عمر نے تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ’عمر نے اس کے بعد نبیل کی چھان بین کروائی تو پتہ چلا کہ نبیل کی کڈنی حرا سے میچ نہیں ہوئی تھی۔ حرا اور نبیل اسکول لائف سے ایک دوسرے کو جانتے تھے، اس بات نے عمر کو مزید توڑ دیا تھا‘۔ عمر نے حرا کو 2 کروڑ روپے دیے جو حرا کے بھائی کو بالکل نہ بھایا۔ بھائی باپ کی دولت کو بہن کے پاس جاتا دیکھ کر خاصا ناراض ہوا۔ عمر اپنے آخری دِنوں میں اپنی فیملی کے رویے کی وجہ سے ٹوٹ گئے تھے‘۔زرین عمر نے یہ بھی کہا کہ ’عمر اپنی بیٹی حرا سے بہت محبت کرتے تھے اور وہ اس کی موت کے بعد زندہ نہیں رہنا چاہتے تھے۔ عمر شریف اکتوبر 2021 میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے۔