اہم خبریں

ٹک ٹاک نے بچے کی زندگی لے لی، اینٹی ہسٹامائنز گولیاں نگل گیا

اوہائیو(نیوزڈیسک)دنیا بھر میں ٹک ٹاک نے جہاں مثبت تاثر چھوڑا وہاں بہت سے معاشرتی مسائل بھی سامنے آئے ۔ ایسے میں ایک افسوسناک واقعہ امریکی ریاست اوہائیو میں ٹک ٹاک چیلنج کے دوران پیش آیا جس میں بچے نے 14 گولیاں کھا کر زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا، 13 سالہ جیکب سٹیونز نے فالوورز کو متاثر کرنے کے چکر میں اپنی زندگی ہی گنوا دی۔ انتہائی لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ساتھ 14 گولیاں نگل لی۔نیو یارک پوسٹ کے مطابق یہ گولیاں خوراک صحت حکام کی تجویز کردہ مقدار سے 6 گناہ زیادہ تھی۔ طبی نقطہ نظر سے اینٹی ہسٹامائنز کئی دردوں کو دور کرنے کیلئے پیش کی جاتی ہیں۔ اسے الرجی، انفلوئنزا اور دیگر امراض میں استعمال کیا جاتا ہے۔جیکب سٹیونز کے والد جسٹن نے بتایا کہ ان کا بیٹا ہفتے کے آخری روز اپنے دوستوں کے ساتھ تھا جب اس نے منشیات کی زیادہ مقدار لے لی۔ تصویروں میں اینٹی ہسٹامائنز کی زیادہ مقدار لینے کے بعد بچے کے جسم میں ایک بڑی سوجن دکھائی دے رہی تھی کیونکہ وہ ابھی چھوٹا تھا۔ بچے کو ہسپتال لے جایا گیا اور اسے مصنوعی سانس دیا گیا، وہ ہسپتال میں 6 دن موت و حیات کی کشمکش میں پڑا رہا اور پھر موت کے منہ میں چلا گیا۔ والد نے اپنے بیٹے کی موت کے دن کو اپنی زندگی کا بدترین دن قرار دیا۔ڈاکٹروں نے پہلے ہی واضح کیا تھا کہ بچے کو مصنوعی سانس دیا بھی جاتا رہا تو بھی وہ بستر پر ہی پڑا رہے گا اور کبھی آنکھیں کھول سکے گا نہ ہی کبھی معمول کے مطابق سانس لے سکے گا۔ وہ جتنی دیر بھی حیات رہا تو چل سکے گا نہ بول سکے گا حتی کہ کبھی مسکرا بھی نہیں سکے گا۔

متعلقہ خبریں