اہم خبریں

ٹک ٹاک کی جانب سے نابالغ بچوں کو جنسی مواد دیکھنے کی ترغیب دیے جانے کا انکشاف

اسلام آباد( اے بی این نیوز)یہ انکشاف ہوا ہے کہ مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک کا الگورتھم نابالغوں کو جنسی مواد دیکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق انسانی حقوق کی ایک تنظیم کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ٹک ٹاک اپنے قوانین کے خلاف ’محدود اکاؤنٹس‘ پر بھی بچوں کو جنسی مواد تجویز کرتا ہے۔

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کی رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک کا الگورتھم بچوں کے اکاؤنٹس میں فحش اور انتہائی جنسی مواد کی تجویز کرتا ہے۔

مطالعہ کے دوران، محققین نے بچوں کے جعلی اکاؤنٹس بنائے اور حفاظتی ترتیبات کو آن کیا، لیکن پھر بھی جنسی مواد کے لیے تلاش کی تجاویز ملیں۔

تحقیق کے مطابق، انہوں نے ٹک ٹاک کے قوانین کے مطابق نابالغوں کے ’محدود اکاؤنٹس‘ یعنی محدود فیچرز والے اکاؤنٹس بھی بنائے، لیکن انہیں وہاں انتہائی جنسی مواد دیکھنے کی تجاویز بھی ملی۔

انسانی حقوق کے گروپ کے مطابق، نابالغوں کے ٹک ٹاک اکاؤنٹس کو نہ صرف فحش مواد دیکھنے کا مشورہ دیا گیا تھا بلکہ انتہائی واضح ویڈیوز اور مباشرت کی تصاویر بھی دی گئی تھیں۔

جولائی اور اگست 2025 میں، مہم گروپ گلوبل وٹنس کے محققین نے تحقیق کے لیے چار جعلی اکاؤنٹس بنائے، جن کا تعلق 13 سال کے بچوں کے تھا۔

انہوں نے جعلی تاریخ پیدائش دی اور کسی کی شناخت کی تصدیق نہیں ہوئی۔ انہوں نے ٹک ٹاک کے ‘محدود موڈ’ کو بھی آن کیا، جو جنسی مواد کو بلاک کرنے کا دعویٰ کرتا ہے۔

تاہم، محققین نے خود بخود تلاش کیے بغیر ایپ کے You May Like سیکشن میں جنسی تلاش کی تجاویز دیکھی۔

ماہرین کے مطابق نابالغوں کے اکاؤنٹس سے انتہائی سنگین فحش ویڈیوز دیکھنے کی تجاویز بھی ملی ہیں جن میں خواتین کو نامناسب اور فحش طریقوں سے دکھایا گیا ہے

محققین نے ٹک ٹاک پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بچوں کے اکاؤنٹس پر ایسے مواد کی تجاویز دیکھ کر حیران رہ گئے۔ ٹک ٹاک بچوں کو نامناسب مواد سے روکنے کے لیے کوئی کوشش نہیں کر رہا ہے۔

دوسری جانب ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ اس میں 50 سے زائد فیچرز ہیں جو نوجوانوں کے اکاؤنٹس کو محفوظ رکھتے ہیں.
مزید پڑھیں‌:خیبر پختونخوانئے وزیراعلیٰ کا انتخاب: جنید اکبر نے اپوزیشن کو چیلنج کر دیا

متعلقہ خبریں