اہم خبریں

اے آئی کی بڑھتی طلب،مستقبل میں نوکریوں کیلئے کونسے کورسز کرنے چاہئیں؟

اسلام آباد(اے بی این نیوز)دنیا بھر میں اے آئی (مصنوعی ذہانت) کی ترقی کی لہر نے تعلیمی شعبے کو بھی متحرک کر دیا ہے۔ بڑے شہروں سے لے کر چھوٹے قصبوں تک، اسکولز اور تعلیمی ادارے اے آئی کے بنیادی اصولوں، تجربہ گاہوں اور سرٹیفیکیشن پروگرامز کے ذریعے طلباء کو اے آئی کی تعلیم فراہم کر رہے ہیں۔

یہ اقدامات اے آئی کی مہارتوں کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہیں، جن کا مقصد مستقبل میں اقتصادی ترقی، نئے خیالات کی تخلیق، اور عالمی سطح پر ملک کو مزید مسابقتی (Competitive) بنانا ہے۔

اے آئی کی تعلیم کا مقصد طلباء کو جدید ترین ٹیکنالوجیز سے آراستہ کرنا ہے تاکہ وہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی دنیا میں بلکہ مختلف صنعتوں میں بھی اپنی جگہ بنا سکیں۔ اے آئی کے مختلف شعبوں میں جیسے مشین لرننگ، ڈیٹا سائنس، خودکار نظام (automated systems) اور این ایل پی (Natural Language Processing) کے ماہرین کی بڑی مانگ بڑھ رہی ہے۔ان شعبوں میں سے مشین لرننگ انجینئرنگ ایک اہم فیلڈ ہے، اس کے علاوہ ڈیٹا سائنس میں ماہرین بڑے ڈیٹا کا تجزیہ کر کے کاروباری فیصلوں کے لئے اہم بصیرت فراہم کرتے ہیں، جبکہ قدرتی زبان کی پروسیسنگ این ایل پی کی مدد سے کمپیوٹرز انسانوں کی زبان سمجھنے اور اس پر عمل کرنیکی صلاحیت حاصل کرتے ہیں۔

انکے علاوہ آٹومیشن اور روبوٹکس انجینئرنگ اور سائبر سیکیورٹی جیسے شعبے بھی طلباء کے لئے نئے کیریئر کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔آٹو میٹڈ سسٹم اور روبوٹکس انجینئرنگ کے شعبے میں نوجوانوں کی بڑی تعداد کی دلچسپی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

جیسے جیسے انڈسٹری 4.0 کا انقلاب آ رہا ہے جوکہ ایک ماڈرن انڈسٹریل ریوولوشن کی اصطلاح ہے جس کا مقصد جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پیداوار اور صنعتوں کو مزید خودکار، منظم اور مربوط بنانا ہے۔ اسی طرح خودکار سسٹمز اور سمارٹ روبوٹ بنانے والے ماہرین کی ضرورت بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ یہ وہ اہم شعبے ہیں جہاں اے آئی کی تعلیم اور تربیت حاصل کرنیوالے طلباء کےلئے مختلف کیریئر کے مواقع کھل رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ملکی معیشت کے استحکام کیلئے ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری کے باعث منرلز کمپلیکس کا قیام

متعلقہ خبریں