اہم خبریں

چیٹ جی پی ٹی کی وجہ سےبڑےسیکیورٹی خطرات نےجنم لیناشروع کر دیا

اسلام آباد ( اے بی این نیوز )اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی کی نئی اپ گریڈیشن، جس میں امیج جنریٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، نے پرائیویسی اور سیکیورٹی کے حوالے سے نئے خطرات کو جنم دینا شروع کر دیا ہے۔ ایکس پر ایک صارف نے دعویٰ کیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی جعلی آدھار اور پی اے این کارڈز تخلیق کر سکتا ہے، جسے سیکیورٹی کے لیے بڑا خطرہ سمجھا جا رہا ہے۔

صارف نے اس بات کا ذکر کیا کہ اے آئی نے نام، تاریخ پیدائش اور پتہ جیسے کچھ بنیادی معلومات کی مدد سے آدھار کارڈ کی مکمل نقل تخلیق کر دی۔ اس نے اس اسکرین شاٹ کو شیئر کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ آیا یہ ڈیٹا کہاں سے آیا اور کس طرح اے آئی ماڈلز اتنی درستگی کے ساتھ جعلی کارڈز بنا سکتے ہیں؟ صارف نے اس بات پر بھی توجہ دلائی کہ ممکنہ طور پر یہ ڈیٹا سیٹس اے آئی کمپنیوں کو بیچ کر یہ ماڈلز تیار کیے جا رہے ہیں، جو ایک اور خطرناک پہلو ہے۔

اس پر سوال اٹھایا گیا کہ سیکیورٹی اور پرائیویسی کے خدشات کے باوجود، اس طرح کے جعلی ڈیٹا کی تخلیق اور اس کا غلط استعمال کس حد تک سیکیورٹی کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ اس صورتحال میں، اس ٹیکنالوجی کو قابو کرنے اور اس کے استعمال کو محدود کرنے کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔

متعلقہ خبریں