اسلام آباد(نیوز ڈیسک )نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سی ای آر ٹی) نے منگل کو ایک اہم ایڈوائزری جاری کی، جس میں پاکستان بھر کی تنظیموں کو سائبر حملوں کے بڑھتے ہوئے خطرے سے خبردار کیا گیا۔
ایڈوائزری میں تمام اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے ڈیجیٹل سسٹم کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کریں۔نیشنل سی ای آر ٹی کے مطابق، بنیادی خطرہ جس کی نشاندہی کی گئی ہے وہ ایس کیو ایل انجیکشن اٹیک ہے، ایک ایسا طریقہ جہاں ہیکرز غیر مجاز رسائی حاصل کرنے کے لیے ڈیٹا بیس میں موجود کمزوریوں کا استحصال کرتے ہیں۔
ایڈوائزری میں تنظیمی ڈیٹا کی سالمیت اور رازداری کے لیے ممکنہ خطرے پر زور دیا گیا، ہیکرز حساس معلومات کو چرانے کے لیے ڈیٹا بیس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس نے خاص طور پر خبردار کیا کہ ہیکرز خفیہ ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے کے لیے مختلف تنظیموں کے ڈیٹا بیس کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سی ای آر ٹی نے تمام اداروں بشمول سرکاری محکموں اور این جی اوز کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے انفارمیشن سیکیورٹی افسران کو دفاعی اقدامات کی قیادت کرنے کے لیے متحرک کریں۔ ایڈوائزری میں ممکنہ خلاف ورزیوں کے خلاف ڈیٹا بیس کو محفوظ بنانے کے لیے فائر والز اور دیگر سائبر سیکیورٹی پروٹوکول کے نفاذ پر بھی زور دیا گیا ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ “یہ ایک سنگین خطرہ ہے جو مختلف شعبوں میں حساس معلومات کی حفاظت سے سمجھوتہ کر سکتا ہے۔تنظیموں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کے لیے اپنے سسٹم کی مسلسل نگرانی کریں۔ CERT کی وارننگ پاکستان کو درپیش سائبر خطرات کی ایک اہم یاد دہانی کے طور پر کام کرتی ہے اور ممکنہ حملوں سے تحفظ کے لیے مضبوط سائبر سیکیورٹی اقدامات کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: نئی پالیسی کے تحت 126 ممالک کیلئے ویزا فیس ختم، اندر کی تفصیلات