اسلام آباد ( بشارت راجہ )الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرے،سپریم کورٹ کاحکم،پی ٹی آئی کی درخواست پر جسٹس اطہر امن اللہ نے ریمارکس دیئے بظاہر لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے کا الزام درست ہے،ایک طرف الیکشن ہو رہا ہے آپ اڈیالہ جیل میں جا کر سماعتیں کر رہے ہیں ، جسٹس اطہر من اللہ الیکشن کمیشن حکام پر برہم،مزید ریمارکس دیئے یہ آپ کا کنڈکٹ ہے آپ نے الیکشن کرانے ہیں ، عدالت کا الیکشن کمیشن حکام سے مکالمہ،کہاکوئی اپ پر اعتماد نہیں کرتا تو اس کی وجوہات ہیں سب کے سامنے چیزیں ہورہی ہیں ،آپ کا کنڈکٹ ثابت کر رہا ہے کہ کوئی لیول پلینگ فیلڈ نہیں،اس معاملے پر نگران حکومت کیا کررہی ہے،قائم مقام چیف جسٹس سردار طار ق نے ریمارکس دیئے الیکشن کمیشن ایم پی او کے آرڈر کیوں نہیں رکوا رہا؟،ابھی حکم نامہ لکھ کر بھجواتے ہیں تمام شکایات کا جائزہ لیکر حل کریں،عدالت کی پی ٹی آئی رہنماؤں کو 3 بجے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی ہدایت ،الیکشن کمیشن اور اٹارنی جنرل نے تعاون کی یقین دہانی کروا دی،جسٹس منصور نے کہا عثمان ڈارکی والدہ کے ساتھ جو ہوا سب نے دیکھا،ٹی وی پر دیکھ رہے ہیں اور اخبارات میں آیا ہے کہ لوگوں سے نامزدگی چھینے جا رہے ہیں یہ کیا ہے،جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے سب کیساتھ یکساں سلوک ہی لیول پلیئنگ فیلڈ ہے،ایک سیاسی جماعت کو کیوں الگ ڈیل کیا جا رہا ہے؟وکیل شعیب شاہین نے کہاپی ٹی آئی امیدواروں کو کاغذات نہ دیئے جا رہے ہیں نہ جمع کرانے دیتے ہیں،وکلاء کو بھی ریٹرننگ افسران کے دفتر سے گرفتار کیا جا رہا ہے،سپریم کورٹ نے ہدایات کے ساتھ پی ٹی آئی کی درخواست نمٹادی
