لاہور(نیوز ڈیسک) سمارٹ لاک ڈاؤن کے باوجود لاہور میں آلودگی میں کمی نہ آ سکی،حکومت اپنی ہی لگائی پابندیوں پر عملدرآمد نہ کروا سکی، شہریوں نے حکومتی احکامات ہوا میں اڑا دیئے،ماسک پہننے کی پابندی پر عمل ہوانہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کیخلاف کارروائی کی گئی،نام کی کارروائیاں شہری وبائی امراض میں مبتلاء ہونے لگے۔تفصیلات کے مطابق لاہور آ لو دگی کے با دل چھٹ نہ سکے ، فضائی آلودگی کے باعث معمولات زندگی متاثر، سموگ کی روک تھام کیلئے اسمارٹ لاک ڈاؤن بے اثر، حکومتی پابندیوں پر عمل نہ ہوسکا۔ سموگ کا باعث بننے والوں کے خلاف گھیرا تنگ ،15 روزہ رپورٹ جاری کردی گئی، 15 روز میں اسموگ کا باعث بننے والے عناصر کے خلاف 300 سے زائد مقدمات درج لا ہور میں،مجموعی طور فضائی آلودگی کی شرح 250 سے زائد رہی ۔گلبرگ میں سب سے زیادہ آلودہ فضا،ایئر کوالٹی انڈیکس 444 ہے،مال روڈ کے اطراف میں 429، شملہ پہاڑی کے علاقہ میں 392ہے۔ دنیاکے آلودہ ترین شہروں میں لاہور پہلے دہلی دوسرے اور کراچی تیسرے نمبر پر جا پہنچا۔