اہم خبریں

چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

اسلام آباد ( اے بی این نیوز   )احتساب عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی،190 ملین پاؤنڈ سکینڈل کیس میں نیب کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مستردجج محمد بشیر نے محفوظ فیصلہ سنادیاعدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جوڈیشل کر دیا 190 ملین پاؤنڈ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل رہیں گے،ادھر دوسری جانب پی ٹی آئی وکیل سردار لطیف کھوسہ کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی گئی،عدالت نے کہا تفتیش یہاں بھی ہو سکتی ہے، 2002 سے اس قانون کا کوئی وجود نہیں،کالعدم قانون کے تحت گرفتاری عمل لائی جاتی رہی،100رینجرزاہلکاروں نے چیئرمین پی ٹی آئی کوگرفتارکیا،ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے گرفتاری کو جائز قرار دیا تھا،سپریم کورٹ نے 11 مئی کوچیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کو کالعدم قرار دیا،القادر ٹرسٹ میں پھر عدم حاضری میں ضمانت قبل از گرفتاری کو مسترد نہیں کیا جا سکتا ،نیب عدالت کو دھوکا دیتی رہی، جسمانی ریمانڈ کی استدعا خارج کر دی گئی،ملک ریاض سے بھی استفسار بھی کیا جائے کہ 25 ارب کی بجائے 50 ارب شریف خاندان کو دیے گئے،ملک ریاض نے منی لانڈرنگ کی اور شریفوں کو فائدہ پہنچایا گیا،اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر میں جیل ٹرائل کی کارروائی کو روک دیا،حکومت من پسند افراد کو لگا کر من پسند فیصلہ کرانا چاہتی ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کاموقف اورکیس کے شواہدسامنے آنے چاہئیں،دو مقدمات میں نامزد اور مفرور ملزم کیلئے ریڈ کارپٹ ڈال کر استقبال کیا گیا، القادر ٹرسٹ کیس میں 10 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جسے مسترد کردیاگیا۔

متعلقہ خبریں