اہم خبریں

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کاخصوصی افراد کیلئے موزوں ماحول اور معاشرے کے تمام شعبوں میں ایک باوقار ممبر کے طور پر شمولیت کیلئے قومی سطح پر تیز کاوشوں کی ضرورت پر زور

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خصوصی افراد کیلئے موزوں ماحول اور معاشرے کے تمام شعبوں میں ایک باوقار ممبر کے طور پر شمولیت کیلئے قومی سطح پر تیز کاوشوں کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزارت تعلیم ان کو معیاری تعلیم اور مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر کی فراہمی کیلئے نصاب کی تیاری میں قائدانہ کردار ادا کرے ،متعلقہ اداروں کے تعاون سے خصوصی افراد کو خصوصی شناختی کارڈز کی فراہمی کیلئے ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے جمعہ کو خصوصی افراد کی سہولت کاری کے حوالہ سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں خیبرپختونخوا کے زکوٰۃ، عشر، سماجی بہبود، خصوصی تعلیم اور خواتین کو بااختیار بنانے کے محکمہ کے وزیر انور زیب خان، وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے محکمہ برائے ڈی اے پی، چیئرمین نادرا محمد طارق ملک جبکہ وفاقی وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن، پنجاب، سندھ، کے پی، بلوچستان کے سماجی بہبود کے محکموں، آزاد جموں و کشمیر کے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، پنجاب کے لیبر اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے حکام اور نیوٹیک ، پاکستان بیت کے نمائندے المال، ڈائریکٹوریٹ آف سپیشل ایجوکیشن، اسلام آباد، این آئی آر ایم، ڈبلیو ایچ او اور نادرا کے حکام نے شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ صدر مملکت نے خصوصی افراد کیلئے موزوں ماحول اور معاشرے کے تمام شعبوں میں ایک باوقار ممبر کے طور پر شمولیت کیلئے قومی سطح پر تیز کاوشوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزارت تعلیم خصوصی افراد کو معیاری تعلیم اور مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر کی فراہمی کیلئے نصاب کی تیاری میں قائدانہ کردار ادا کرے ، نصاب کی تیاری کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز بشمول صوبوں ، عالمی اور غیر سرکاری تنظیموں اور نجی شعبے سے مشاورت کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں اساتذہ اور خصوصی طلباء کےتناسب کو بھی مدنظر رکھا جائے ۔ صدر مملکت نے کہا کہ خصوصی افراد کی معذوری کے پیشِ نظر انہیں فراہم کی جا سکنے والی مہارتوں کی لسٹ تیار کی جائے ، اشاروں کی زبان ، بریل ، سافٹ ویئر کی تیاری ، کاروبار قائم کرنے اور اشیاء اور خدمات کی آن لائن فراہمی جیسی مہارتوں سے خصوصی افراد کو لیس کیا جاسکتا ہے ، خصوصی افراد کی بڑے پیمانے پر رجسٹریشن کیلئے ایک تیز تر نظام تیار کرنے کی ضرورت ہے ، خصوصی افراد کی رجسٹریشن سے منصوبہ بندی اور دیگر خدمات کی فراہمی کیلئے اعدادوشمار حاصل کرنے میں مدد ملے گی ۔ صدر مملکت نے نادرا کی جانب سے خصوصی افراد کیلئے ملک بھر میں رجسٹریشن کیلئے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ نادرا کی جانب سے ٹیلی فون پر خصوصی افراد کی معلومات اور رجسٹریشن کا نظام متعارف کرانے کی ضرورت ہے ، متعلقہ اداروں کے تعاون سے خصوصی افراد کو خصوصی شناختی کارڈز کی فراہمی کیلئے ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ نادرا کے پاس 6 لاکھ کے قریب رجسٹرڈ خصوصی افراد کی تعداد پاکستان میں خصوصی افراد کی آبادی کے حوالے سے اندازوں سے کہیں کم ہے ، خصوصی افراد اور ان کے خاندانوں کو ان کے حقوق کے بارے میں تعلیم اور معلومات کی فراہمی کیلئے ایک جامع میڈیا مہم کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اور نجی ادارے 2 سے 5 فیصد کوٹہ کے حساب سے خصوصی افراد کو ملازمتیں دینے کے پابند ہیں ، خیرات کی نیت سے خصوصی افراد کو ملازمتیں دینے کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہئے، خیرات کی نیت سے دی گئی نوکریاں ملازمین کے وقار کے منافی ہیں اور اداروں کیلئے بھی قدر میں اضافے کا باعث نہیں بنتیں ۔ اجلاس کے دوران نادرا کی جانب سے خصوصی افراد کےلئے کئے اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ چیئرمین نادرا طارق ملک نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ تمام خصوصی افراد کو معذوری کے عالمی نشان کے ساتھ ایگزیگٹو شناختی کارڈ جاری کئے جارہے ہیں ، خصوصی افراد کو عمر بھر کیلئے شناختی کارڈز لمبی قطار میں انتظار کے بغیر ترجیحی بنیادوں پر جاری کئے جارہے ہیں ، خصوصی افراد کو گھر پر رجسٹریشن کی سہولت کیلئے بائیک سروس کا بھی اجراء کیا گیا ہے ، نادرا نے خصوصی افراد کو بھرتی کیا جنہوں نے ووٹرز کی لسٹوں کو کامیابی سے تیار کیا ۔

متعلقہ خبریں