اسلام آباد (نیوز ڈیسک )بھارت فوجی مبصرین گروپ کے کام میں رکاوٹیں ڈالنے کا اقوام متحدہ کا ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے ، بھارت لائن آف کنٹرول کی نگرانی کیلئے تعینات عالمی ادارے کے فوجی مبصرین گروپ کے کام میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے جس سے گروپ کی امن کے قیام کی کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین گروپ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت گروپ کو کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈی پر آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت نہیں دے رہا ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ فوجی مبصرین اور بین الاقوامی عملے کو مقبوضہ جموںو کشمیر کے سفر کے لیے ویزا حاصل کرنے میں طویل تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے گروپ کو صرف 11 فیلڈ اسٹیشن قائم کرنے پر مجبور کیا ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کی طرف سے عائد کی جانے والی ان پابندیوں کی وجہ سے گروپ کے آپریشنل اخراجات بڑھ گئے ہیں نیز بھارت نے مارچ 2020 میں جموں اور سیالکوٹ میں ورکنگ باو¿نڈری کراسنگ پوائنٹ کو بند کر دیا تھا جس سے مبصرین گروپ کو جموں میں اپنے فیلڈ سٹیشنوں تک پہنچنے کے لیے واگھا بارڈر سے زیادہ لمبا راستہ استعمال کرنا پڑا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت نے فیلڈ اسٹیشنوں میں اپنے فرائض انجام دینے والے فوجی مبصرین کو لاجسٹک اور راشن کی بلامعاوضہ سہولیات بھی بند کر دی ہیں اور 2013 سے اس نے رہائش اور کھانے کے راشن کی سہولیات کے عوض ہر ماہ عالمی ادارے سے لاکھوں روپے حاصل کر لیے ہیں۔