لاہور: (نیوز ڈیسک) جہاں دنیا کی آبادی معمولی اضافے کے ساتھ بڑھ کر 7 ارب 40 کروڑ تک پہنچ گئی ، وہاں پاکستان کی آبادی میں بھی بہت تیزی سے اضافہ ہوا اور یہ 1970 کی 59 ملین سطح سے بڑھ کر 2021 میں 231 ملین (23 کروڑ 10لاکھ ) تک پہنچ گئی ،
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے خبردار کیا ہے کہ ”جب تک ہم عالمی سطح پر امیروں اور غریبوں کے مابین پایا جانے والا بہت بڑا فرق ختم نہیں کرتے اس وقت تک 8 ارب آبادی پر مشتمل ہماری دنیا کو تناؤ، بداعتمادی، بحرانوں اور جنگوں کا سامنا رہے گا۔”
ملکی آبادی کی عمر کی تقسیم آبادی کے مواقع کی فراہمی کے حوالے سے خوش آئند ہے کیونکہ یہ ایسی مدت ہوتی ہے جس میں کام کرنیوالی آبادی زیر کفالت افراد کی آبادی سے بڑھ جاتی ہے، یہ صورتحال آبادی کے ثمرات (demographic dividend) پر منتج ہو سکتی ہے جو بلند معاشی نمو کی مدت ہوتی ہے جسے آبادی کی سازگار ساخت سے تقویت ملتی ہے۔
آبادی کی اکثریت نوجوانوں پر مشتمل ہے، کام کرنے والوں کی تعداد زیر کفالت افراد سے زیادہ ہوگئی ہے۔
سٹیٹ بینک پوڈ کاسٹ سیریز کی تازہ ترین قسط میں شعبہ معاشی پالیسی جائزہ (ای پی آر ڈی) کے تین افسران نے پاکستان میں آبادی کے مواقع کے امکانات پر بات چیت کی اور بتایا کہ پاکستان کی آبادی میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے، یہ 1970 کی 59 ملین سطح سے بڑھ کر 2021میں 231 ملین تک پہنچ چکی ہے، پاکستان کی آبادی کی اکثریت نوجوانوں پر مشتمل ہے ایسے افراد جن کی عمریں 30 برس سے کم ہیں۔