اہم خبریں

انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروانے پر چیف الیکشن کمیشن سکندر سلطان راجہ ن لیگی قیادت پربرہم

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان میں جمہوریت کیلئے ضروری ہے کہ جماعتیں بھی جمہوری پراسس سے گزر کرمضبوط عوامی نمائندوں کا انتخاب کرے تاکہ جہاں پارٹی نہ صرف مضبوط ہوتی ہے بلکہ عوامی پذیرائی میں ثانی نہیں رکھتی لیکن پاکستان میں پارٹی قیادتیں اپنی اجارہ داری قائم رکھنے کیلئے ہر بار اپنے آپ کو منتخب کروا لیتی ہیں۔جو پارٹی کیلئے نقصان کا باعث بنتی ہیں ۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے مسلم لیگ (ن) کے انٹرا پارٹی انتخابات 30 دسمبر کی یقین دہانی کے باوجود نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کرتےہوئے کہا ہے کہ جو جماعت اپنے الیکشن نہیں کرا سکی وہ باقی الیکشن کیا کرائے گی،فائنل شو کاز نوٹس جاری کررہے ہیں۔چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں3رکنی بینچ نے مسلم لیگ (ن)کےانٹرا پارٹی الیکشن کے معاملے پر احسن اقبال اور شہباز شریف کو جاری نوٹس کی سماعت کی،(ن)کے وکیل ارشد جدون الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ یقین دہانی کرائی تھی30دسمبرکوانٹراپارٹی الیکشن ہوجائیں گے،جس پر وکیل (ن) لیگ نے بتایا کہ 30دسمبرکو انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کرا سکے،31جنوری کوانٹرا پارٹی الیکشن کروا دیں گے،احسن اقبال نےدرخواست الیکشن کمیشن میں جمع کرادی ہے۔وکیل ارشد جدون نے الیکشن کمیشن سے استدعا کہ 31جنوری کو پارٹی الیکشن ہو جائےگا،آخری موقع دےدیں۔جس پر چیف الیکشن کمشنر نےکہا کہ جوجماعت اپنےالیکشن نہیں کراسکی وہ باقی الیکشن کیاکرائےگی،ہمیں آپ کا انتخابی نشان منسوخ کردیناچاہیئے،پھرہی آپ انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں گے،فائنل شو کاز نوٹس جاری کررہےہیں۔

متعلقہ خبریں