اسلام آباد( اے بی این نیوز ) اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے ایک اعلیٰ سطحی مشن نے دیہی تبدیلی اور صنفی مساوات ڈویڑن کے ڈائریکٹر مسٹر بینجمن ڈیوس کی سربراہی میں سیکرٹری بینظیرانکم سپورٹ پروگرام عامر علی احمد سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران سیکرٹری بی آئی ایس پی نے بی آئی ایس پی اور اس کی طرف سے کئے گئے اقدامات کا جائزہ پیش کیا۔ایف اے او کے وفد میں ایف اے او ہیڈکوارٹر روم میں سماجی تحفظ کے ماہر مسٹر مارک جانسن، ایف اے او ہیڈکوارٹر روم سے مسٹر بھلا اکانومسٹ، ایف اے او ہیڈکوارٹر روم کی اکانومسٹ گریما اور مسٹر عامر بھی شامل تھے۔ یہ ملاقات ان کے پاکستان کے 5 روزہ دورے کا حصہ ہے جس کا مقصد غربت میں کمی پر ایف اے او سے تکنیکی مدد کی نشاندہی کرنا تھا۔سیکرٹری بی آئی ایس پی نے پاکستانی معاشرے کے انتہائی کمزور اور پسماندہ طبقات کو نقد امداد فراہم کرنے میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے بی آئی ایس پی کے زیر انتظام جامع ڈائنامک ڈیٹا بیس کی اہمیت پر روشنی ڈالی جو کہ موثر پروگرام کے نفاذ کی بنیاد کے طور پر کام کرتا ہے۔ملاقات کے دوران سیکرٹری بی آئی ایس پی نے وفد کو بتایا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اس وقت 90 لاکھ سے زائد خاندانوں کو نقد امداد فراہم کرتا ہے۔ سیکرٹری بی آئی ایس پی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ پروگرام خواتین کو ان کے خاندانوں کی بنیادی مستفید کنندگان کے طور پر شناخت کرتا ہے۔ مزید برآں، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پروگرام پاکستان کے سماجی منظر نامے کو تبدیل کر رہا ہے۔وفاقی سیکرٹری نے یہ بھی بتایا کہ اس وقت بینظیر نشوونما پروگرام کے تحت 488 آپریشنل نشوونما مراکز ہیں۔ انہوں نے متاثرہ علاقوں پرسیلاب کے اثرات کے بعد تجزیہ کرنے کی تجویز کا خیرمقدم کیا، کیونکہ یہ استفادہ کنندگان کی نشاندھی کے لیے ایک اضافی فلٹر فراہم کرے گا، جس سے پروگرام کی تاثیر میں مزید بہتری آئے گی۔مزید برآں، سیکرٹری بی آئی ایس پی نے گزشتہ سال اگست میں آنے والے سیلاب کے دوران پروگرام کے ذریعے ادا کیے گئے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے صوبائی حکومتوں کے ساتھ تعاون کیا تاکہ متاثرہ مستحقین کو نقد امداد اور آٹے کی شکل میں ٹارگٹڈ سبسڈی فراہم کی جا سکے۔شرکاء کو ڈائنامائٹ رجسٹری کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی جو مستحقین کی بدلتی ہوئی سماجی حیثیت کو مد نظر رکھتا ہے۔ وفد نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی کوششوں کو سراہا۔
