اہم خبریں

حکومت تین کروڑ تیس لاکھ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے مربوط اقدامات اٹھا رہی ہے،شیری رحمن

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمن نے پاکستان ہیومینٹیرین فورم (پی ایچ ایف) کے پینل پر بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں (INGOs) کے کنٹری ڈائریکٹرز کے وفد سے ملاقات کی جس میں آئندہ نو جنوری کو جینوا میں بین الاقوامی کانفرنس کے لیے مشاورت کی گئی۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ جنیوا میں ہونے والی اس اعلیٰ سطحی کانفرنس میں شرکت کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی عوام اور حکومت کے لیے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا ہے۔ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے دیر پا حکمت عملی سمیت فوری طور پر فنڈز سمیت وسائل کی کمی کو پورا کرنا ہے۔ حکومت تین کروڑ تیس لاکھ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے مربوط اقدامات اٹھا رہی ہے اور متاثرہ افراد کی یہ بہت بڑی تعداد ہے۔ سیلاب کی وجہ سے انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے ہماری سولہ ارب امریکی ڈالر کی فراہمی ناگزیر ہے کیونکہ تعمیر و نو کے عمل مکمل ہونے ایک اور موسم ہمیں متاثر کر سکتا ہے۔ پاکستان کانفرنس میں ریسیلینٹ ریکوری، بحالی اور تعمیر نو کا فریم ورک (4RF) پیش کریگا، جس میں سیلاب کے بعد کی بحالی، بحالی اور تعمیر نو کے منصوبوں اور انتظامات شامل ہیں۔ کانفرنس کی مشترکہ صدارت وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کریں گے۔ ہم اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کی حمایت کے شکر گزار ہیں، اور ہم پاکستان میں رونما ہونے والی ماحولیاتی اورموسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے ٹھوس طریقوں اور ذرائع کی تلاش کے منتظر ہیں جس میں صوبائی نقطہ نظر کا اظہار بھی شامل ہے۔وفاقی وزیر نے پاکستان میں آئی این جی اوز کی طرف سے کی جانے والی انسانی امدادی کوششوں کو سراہا، خاص طور پر تباہ کن سیلاب کے بعد جس نے 33 ملین افراد کو متاثر کیا۔ پی ایچ ایف کے رکن INGOs نے سیلاب سے نمٹنے کے لیے 150 ملین امریکی ڈالر جمع کیے ہیں۔ وزارت ماحولیاتی تبدیلی اور INGOs کو نچلی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔ INGOs کو چاہیے کہ وہ مستقبل کے لیے اپنے تزویراتی نقطہ نظر میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو بھی شامل کرنے کی ضرورت جبکہ اس حوالے سے شراکتداروں کی تجاویز بھی معنی خیز ثابت ہو گی۔وفد میں پاکستان ہیومینٹیرین فورم، انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی، آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک، مرسی کور، مسلم ایڈ، مسلم ہینڈز، ویلتھنگر ہیلپ اور اکسفام کے کنٹری ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔

متعلقہ خبریں