اہم خبریں

پی ٹی آئی نے اپنے دور میں تنقید کے سوا کچھ نہیں کیا، موجودہ حکومت نے 6 ماہ میں 3000 ارب روپے سے زائد محصولات اکٹھے کیے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار

اسلام آباد( نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نےعوام کوگمراہ کرنےکی کوشش کی،پی ٹی آئی نےوائٹ پیپرسےعوام کوگمراہ کرنےکی کوشش کی،پی ٹی آئی نےجومعاشی اعدادوشماردیئےوہ درست نہیں،پی ٹی آئی کو2018میں مستحکم معیشت ملی،پی ٹی آئی کےدورمیں مالیاتی خسارہ عروج پرپہنچا ، روس یوکرین جنگ کےباعث عالمی معیشت کوچیلنجزدرپیش ہیں،پی ٹی آئی دورمیں محصولات میں کمی ہوئی۔موجودہ حکومت نے 6 ماہ میں 3000 ارب روپے سے زائد محصولات اکٹھے کیے،وفاقی وزیر احسن اقبال کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران اسحاق ڈار نے کہا کہ ن لیگ کے گزشتہ دورمیں ملکی معیشت تیزی سےترقی کررہی تھی، ن لیگ کے دور میں معاشی شرح نمو6.1 فیصد تھی۔ 2019 میں پی ٹی آئی شرح سود 15 فیصد پر لے گئی، ان کے دور میں ادویات کی قیمتوں میں 300 فیصد اضافہ کیا گیا، شیائےخورونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا۔پی ٹی آئی کو 2018 میں مستحکم معیشت کا حامل پاکستان ملا اور اپنے دور میں تنقید کے سوا کچھ نہیں کیا۔ پی ٹی آئی کے دور میں مالیاتی خسارہ عروج پر پہنچا، پی ٹی آئی 2019 میں معاشی شرح نمو کم کر کے 3.12 فیصد پر لائی۔ پی ٹی آئی کو 2018 میں مستحکم معیشت کا حامل پاکستان ملا اور اپنے دور میں تنقید کے سوا کچھ نہیں کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ رواں مالی سال کے لیے ایف بی آر نے محصولات کا ہدف 7470ارب روپے مقرر کیا ہے، موجودہ حکومت نے 6 ماہ کی مختصر مدت میں 3000 ارب سے زائد محصولات اکٹھے کیے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمارے دور میں دہشتگردی کی فضا تھی، پی ٹی آئی نے کسی سیکیورٹی آپریشن کیلئے فنڈز مختص نہیں کیے، پی ٹی آئی دور میں لوڈشیڈنگ کے معاملے پر توجہ نہیں دی گئی، پم نے ضرب عضب جیسے چیلنجز اور بجلی کے شارٹ فال کو ختم کیا۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے سابق دورمیں ملکی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی تھی، پی ٹی آئی کے دور میں مالیاتی خسارہ عروج پر پہنچا، پی ٹی آئی دور میں محصولات میں بھی ریکارڈ کمی ہوئی۔ مسلم لیگ ن کے دور میں معاشی شرح نمو 6.1 فیصد تھی، پی ٹی آئی دورمیں ادویات کی قیمتوں میں 300 سے 500 فیصد اضافہ ہوا، اشیائےخور و نوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا، موجودہ حکومت نے 6 ماہ کی مختصر مدت میں 3000 ارب سے زائد محصولات اکٹھے کیے۔ پی ٹی آئی کی پریزنٹیشن سلیکٹڈ تھی، پی ڈی ایم حکومت کو ملا کیا؟ اس بات کو نظر انداز کیا گیا، پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ 2018ء میں فسکل ڈیفسٹ 7.6 فیصد تھا یہ بات غلط ہے، 2018 میں فسکل ڈیفسٹ 5.8 فیصد تھا، 2018 میں مہنگائی 4.7 فیصد تھی، 2019 میں 6.8 فیصد تک پہنچ گئی۔اسحاق ڈار نے کہا کہ پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ بجلی، پٹرول، آٹے سمیت اشیائے ضروریہ 100 سے 200 فیصد مہنگی ہوں گی، انہوں نے یہ نمبر غلط دئیے، پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ 5.5 ملین نوکریاں پیدا کی گئیں، یہ بھی غلط ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کہا کہ پی ٹی آئی کےدورمیں لوڈشیڈنگ کے معاملے پر توجہ نہیں دی گئی، تجارتی خسارے کو کم کرنے کیلئے اقدامات نہیں کیے، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں تنقید کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا، پی ٹی آئی نے کسی سکیورٹی آپریشن کیلئے فنڈز مختص نہیں کیے، مسلم لیگ ن کےسابق دورمیں ضرب عضب اور دیگر آپریشنز کیلئے فنڈز فراہم کیے گئے۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 2018ء میں بجٹ خسارہ 7.6 نہیں 5.8 فیصد تھا، تحریک انصاف کا اپنے دور میں غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھنے کا دعویٰ غلط ہے، ہمارے گزشتہ دور میں پاکستان سٹاک ایکسچینج جنوبی ایشیا کی بہترین مارکیٹ قرار دی گئی۔ نوازشریف دورمیں برآمدات میں خاطرخواہ اضافہ کیا گیا تھا، پی ٹی آئی دور میں محصولات اور برآمدات میں کمی ہوئی، پی ٹی آئی نے تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے بارے میں نہیں بتایا، اتحادی حکومت کے دور میں درآمدات میں 16.2 فیصد کمی ہوئی۔

متعلقہ خبریں