وزیر صحت کا 2023 میں پولیو وائرس کے خاتمے کے عزم کا اعادہ

اسلام آباد( نیووز ڈیسک)قومی ایمرجنسی آپریشنز سینٹر میں ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر صحت نے بلوچستان، خیبرپختونخوا اور پنجاب کے ایمرجنسی آپریشنز سینٹرز کے کوآرڈینیٹرز کو چیکس دئیے۔ سندھ میں سیلاب سے متاثرہ 22 اضلاع میں فرنٹ لائن ورکرز کی مالی امداد کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔وزیر صحت نے قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹرزکے عملے کو اپنی بریفنگ میں کہا کہ “سال کے اس پہلے کام کے دن، میں پاکستان کے بچوں کے لیے ملک بھر کے پولیو ورکرز کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں اور 2023 میں وائرس کے پھیلاو¿ کو روکنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں۔” پاکستان پولیو پروگرام نے موسم گرما میں پولیو ورکرز کو ہونے والے نقصانات کا ایک جامع جائزہ لیا تھا۔ تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے تھے۔ مالی امداد ان کارکنوں کے لیے ہے جن کے گھر یا تو سیلاب میں بہہ گئے یا جزوی طور پر نقصان پہنچا۔ پروگرام کے جائزے کے مطابق، تقریباً 12,500 پولیو ہیلتھ ورکرز سیلاب سے متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ”پولیو ورکرز نے ہمیشہ کی طرح اپنی ڈیوٹی سے بڑھ کر پاکستان کی خدمت کی ہے اور ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ متاثرہ خاندانوں کو یہ امداد جلد از جلد ملے۔ موجودہ وقت میں شدید سردی کی صورتحال میں ان کے گھروں کی تعمیر نو میں ان کا ساتھ دینا بہت ضروری ہے“۔ اس موقع پر کوآرڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا کہ”ہماری پہلی ترجیح ہمیشہ فرنٹ لائن ورکرز ہیں۔ موسمیاتی تباہی سے دوچار ہونے کے باوجود پولیو کا عملہ ہیلتھ کیمپوں کے ذریعے ضروری صحت سہولیات کی فراہمی میں سب سے آگے تھا جو کہ ان کی غیر معمولی عزم کی عکاسی کرتا ہے“۔انہوں نے مزید کہا کہ بحالی کی سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر حکومت کی طرف سے پولیو ورکرز کو ترجیح دینا اس پروگرام کے لیے اور فرنٹ لائن ورکرز کی حوصلہ افزائی کے لیے بھی بہت اہم ہے۔ ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ فرنٹ لائن پولیو ورکرز کو مجموعی طور پر 250 ملین روپے دیے جائیں گے۔