اہم خبریں

سینیٹر اعظم خان سواتی متنازع ٹوئٹ کیس ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف عدم اعتماد کا خط واپس لے لیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) متنازع ٹوئٹ کیس میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم خان سواتی کے بیٹے نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف عدم اعتماد کا خط واپس لے لیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پرسماعت پیر کو ہوئی جس میں اعظم سواتی نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق پر اظہار عدم اعتماد سے متعلق اپنا خط واپس لے لیا،سماعت کا آغاز ہوا تو اعظم سواتی کے وکیل ڈاکٹر بابر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد محمود کیانی نے کہا کہ اسپیشل پراسیکوٹرآج نہیں آئے۔چیف جسٹس نے کہاکہ اسپشل پراسیکوٹرکی ضرورت نہیں ایف آئی اے کا کیس ہے، ایف آئی اے اس کیس میں دلائل دے۔اعظم سواتی کے بیٹے عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور کہاکہ والد نے جیل سے خط لکھا ہے کہ کیس کسی اوربنچ کوبھیج دیں۔چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ اس قسم کے خطوط عدالت عمومی طورپرنہیں دیکھتی، اس معاملے کوہمیشہ کیلئے حل کرنے کی خاطرلارجربنچ تشکیل دیاہے۔اعظم سواتی کے وکیل بابراعوان نے استدعا کی کہ عدالت آج کے لیے ہی سن لے۔ تاہم چیف جسٹس نے کہاکہ ہمارے سینئرججزابھی چھٹی پرہیں ، آئندہ ہفتے کیلئے لارجر بنچ تشکیل دیں گے۔بابر اعوان نے کہاکہ مجھے ہدایت دی گئی ہے کہ چیف جسٹس پر عدم اعتماد کا خط واپس لے لیں۔ اعظم سواتی کے ایما پر ان کے وکیل نے خط واپس لے لیا۔اس کے بعد ڈاکٹربابراعوان نے دلائل کا آغازکردیا۔ انہوں نے کہاکہ سندھ اوربلوچستان ہائیکورٹس نے اعظم سواتی کیخلاف مقدمےختم کردئیے، کبھی ایسی ایف آئی آرنہیں دیکھی جس میں ٹائم اوروقوعہ کی جگہ نہ لکھی ہو۔چیف جسٹس نے کہاکہ آپ یہ کہہ رہے ہیں ایس اوپیزکوفالونہیں کیا گیا ؟بابر اعوان نے کہاکہ انہوں نےبتانا ہے کہ میرے خلاف کیاچارجزہیں، اس کیس میں ڈیوپراسس ہی نہیں ہے توفئیرٹرائل کہاں سے ہوگا۔

متعلقہ خبریں